پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور سوشل میڈیا پر ہونے والی رکاوٹوں کا مسئلہ حالیہ دنوں میں شدت اختیار کر گیا ہے۔ یہ مسائل حکومت کی جانب سے نئے فائر وال سسٹم کی آزمائش کے دوران پیش آئے ہیں۔
یہ فائر وال سسٹم 30 ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے اور اس کا مقصد سوشل میڈیا پر موجود مواد کی فلٹرنگ کرنا ہے، جس سے بالخصوص سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور ان کی رسائی متاثر ہو رہی ہے۔
پاکستان میں انٹرنیٹ سروس کی بندش 30 اگست تک جاری رہ سکتی ہے، اور اس دوران صارفین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مشکلات کا سامنا ہے۔
حکومت کی جانب سے ابھی تک اس معاملے پر کوئی واضح بیان نہیں آیا ہے۔
مزید براں، یہ فائر وال سسٹم سوشل میڈیا کے غلط استعمال اور جعلی خبروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنایا گیا ہے لیکن اس کے نتیجے میں عام صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جو انٹرنیٹ کی سست روی اور مختلف ایپس کے استعمال میں رکاوٹیں محسوس کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی فری لانسرز اس حوالے سے شدید احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ ان کا کاروبار انٹرنیٹ کی آہستہ سپیڈ کی وجہ سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔