پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک کے پاکستان میں لانچ سے متعلق اہم اپڈیٹ فراہم کی ہے۔
اہم نکات
- لائسنس درخواست: اسٹارلنک نے 24 فروری 2022 کو لائسنس کے لیے درخواست دی تھی اور اب نئے ریگولیٹری ادارے کے ساتھ رابطے میں ہے۔
- رجسٹریشن کی شرط: لانچ سے پہلے اسٹارلنک کو SECP اور PSB میں رجسٹر ہونا ہوگا۔
- لائسنس جاری کرنے کی شرط: پی ٹی اے نے واضح کیا ہے کہ حکومتی منظوری کے بغیر لائسنس جاری نہیں کیا جا سکتا۔
- عزم: اسٹارلنک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ حکومتی پالیسیوں پر مکمل عمل کرے گا۔
دیگر پیش رفت
- شانگھائی اسپیس ٹیکنالوجی: ایک اور کمپنی، شانگھائی اسپیس ٹیکنالوجی، بھی پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہے، جو انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو مزید بہتر بنائے گی۔
- سپارکو کی شرکت: اسپیس ٹیکنالوجی کی ریگولیشن پر تبادلہ خیال کے لیے سپارکو کو کمیٹی میں مدعو کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایلون مسک کا بیان
ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پاکستانی حکومت سے منظوری کے انتظار کی تصدیق کی۔
اسٹارلنک کی خصوصیات
- سیٹلائٹ نیٹ ورک کے ذریعے تیز رفتار اور قابل اعتماد انٹرنیٹ کی فراہمی۔
- کم لیٹنسی (20 ملی سیکنڈ تک) اور دور دراز علاقوں میں بھی انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کی دستیابی۔
- فیزڈ ایرے انٹینا کے ذریعے بیک وقت متعدد صارفین سے رابطے کی صلاحیت۔
یہ ٹیکنالوجی دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ تک رسائی کو ممکن بناتے ہوئے ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دے گی۔