اس وقت پاکستان کے تمام صوبوں خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پختونخواہ (کے پی) کے کچھ حصوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اس حوالے سے کسی بھی ممکنہ ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز اور ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ محکمے ملک بھر میں 29 اپریل تک گرج چمک کے ساتھ مسلسل تیز بارشوں سے پیدا ہونے والے ناسازگار حالات کے لیے تیار رہیں۔
ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ محکموں کے لیے ضروری ہے کہ وہ مشینری کی پہلے سے تعیناتی اور حساس علاقوں میں متعلقہ عملے کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔
مقامی محکموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دریا کے کناروں اور اس سے منسلک نالوں کے ساتھ رہنے والے مکینوں کو پانی کے بہاؤ میں متوقع اضافے کے بارے میں آگاہ کریں اور انخلاء کے منصوبوں کے مطابق نشیبی اور سیلاب آنے کی صورت میں خطرے میں پڑنے والی آبادیوں کو بروقت نکالنے میں سہولت فراہم کریں۔
مزید برآں، شہریوں کو اس حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ بجلی کے کھمبوں اور کمزور انفراسٹرکچر سے دور رہیں جبکہ پانی کے ریلوں میں گاڑی چلانے سے گریز کریں۔
یاد رہے کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر اور مختلف موسمی ماڈلز نے 17 سے 29 اپریل تک پاکستان میں ہلکی سے شدید بارشوں کی پیشنگوئی کی ہے۔
ملک بھر میں فصلوں کی کٹائی کا وقت بھی آ چکا ہے جس سے کسان برادری ان بارشوں سے کافی پریشان دکھائی دے رہی ہے۔