پاکستان کی پولیو مہم شروع
پاکستان نے سال کی اپنی پہلی ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے 44 ملین سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے ہیں۔
تین روزہ مہم آج پیر کو ملک کے 150 سے زائد اضلاع میں شروع ہوئی۔
تقریب کا افتتاح وزیر اعظم شہباز شریف نے کیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کو دارالحکومت اسلام آباد میں ایک تقریب میں مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا جہاں انہوں نے بچوں کو پولیو کے قطرے بھی پلائے۔
شہباز شریف نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ وفاقی حکومت کے ساتھ تمام صوبائی حکومتیں اس مرض کے ہمیشہ کے لیے خاتمے کے لیے تعاون جاری رکھیں گی۔
پاکستان میں ملک گیر پولیو مہم
شہباز شریف نے کہا کہ وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے نے عالمی تشویش کو جنم دیا ہے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کے کیسز دوبارہ سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان میں سائبر کرائم کو رپورٹ کیسے کریں؟
یہ بھی پڑھیں | چین کے شہر چینگڈو میں پاکستانی قونصل خانے کا ٹوئٹر ہینڈل ہیک کر لیا گیا
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کچھ سال پہلے، محمد نواز شریف کی حکومت کے دوران ان کیسز کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا تھا۔
سال 2021 میں پاکستان میں پولیو کا صرف ایک نیا کیس سامنے آیا جس نے اس بیماری کے خلاف جنگ میں کامیابی کی امیدیں بڑھا دیں۔ تاہم، 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر 20 ہو گئی۔
قبائلی اکثریتی ضلع شمالی وزیرستان
ان میں سے سترہ کیس قبائلی اکثریتی ضلع شمالی وزیرستان میں پائے گئے جبکہ تین دیگر ضلع لکی مروت میں پائے گئے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کو ابھی تک وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ بیماری سے فری قرار دیا جانا باقی ہے۔
پولیو کے خاتمے کے عالمی اقدام کے مطابق، سرکاری طور پر پولیو فری تسلیم کیے جانے کے لیے کسی ملک کو کم از کم مسلسل تین سالوں تک جنگلی پولیو وائرس کی منتقلی کی غیر موجودگی کو ظاہر کرنا لازمی ہے۔