پاکستان ریلویز نے مسافر ایکسپریس ٹرینوں کے کرایوں میں پانچ فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے جو 5 فروری 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ یہ فیصلہ ایندھن کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق تمام کلاسز کے ٹرین ٹکٹوں پر ہوگا۔
پاکستان ریلویز کے مطابق، اس کرائے میں اضافہ نہ صرف مسافر ٹرینوں کے لیے ہوگا بلکہ سیلون سروسز اور آؤٹ سورس ٹرینوں پر بھی یہ اضافی کرایہ لاگو ہوگا۔ یہ ترقی اس وقت ہوئی جب وفاقی حکومت نے اگلے پندرہ دنوں کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا، جس کے تحت پیٹرول کی قیمت میں سات روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت ایک روپے فی لیٹر بڑھا کر 257.13 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت سات روپے فی لیٹر بڑھا کر 267.95 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔
یہ اضافہ تیسری مرتبہ ہوا ہے، کیونکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں پچھلے دو ہفتوں میں بھی اضافہ کیا گیا تھا۔ یکم جنوری کو پیٹرول کی قیمت میں 56 پیسے کا اضافہ ہوا تھا اور 16 جنوری کو بھی پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔
پاکستان ریلویز کی جانب سے ایک اور بڑی منصوبہ بندی سامنے آئی ہے، جس کے مطابق لاہور اور کراچی کے درمیان ایک ہائی سپیڈ ایکسپریس ٹرین چلانے کا منصوبہ ہے، جو اسلام آباد اور کراچی کے درمیان چلنے والی گرین لائن ایکسپریس کی طرح ہوگی۔ وزارت ریلوے کے ایک اہلکار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نئے ٹرین سروس کا مقصد مسافروں کو جدید سہولتیں فراہم کرنا اور سفر کے تجربے کو بہتر بنانا ہے۔
پاکستان ریلویز کے اس فیصلے کے بعد عوامی سطح پر یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کرایوں میں اضافے کا اثر عوام کی زندگیوں پر کس حد تک پڑے گا، خاص طور پر وہ لوگ جو روزانہ سفر کرتے ہیں اور اس اضافے کے بعد اپنی روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں۔