ملتان میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن تاریخ رقم ہوگئی جب ویسٹ انڈیز نے پہلی بار کسی ٹیسٹ میچ کی شروعات اسپنر کے ساتھ کی۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، اور ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ بریتھویٹ نے گیند بائیں ہاتھ کے اسپنر گڈاکیش موٹی کو تھما دی۔ یہ تاریخی لمحہ تھا کیونکہ ویسٹ انڈیز نے اپنے 582 ٹیسٹ میچز کی تاریخ میں کبھی اسپنر کے ساتھ شروعات نہیں کی تھی۔
ویسٹ انڈیز کی تاریخ میں اسپنرز کا آغاز
ویسٹ انڈیز نے اپنی اننگز کے آغاز میں اسپنر استعمال کرنے کے چند مواقع پہلے بھی پیدا کیے ہیں، لیکن یہ ہمیشہ میچ کی تیسری یا چوتھی اننگز میں ہوا تھا۔ آخری بار یہ کارنامہ ویراسمی پرمول نے 2021 میں گال میں سری لنکا کے خلاف انجام دیا تھا۔
ویسٹ انڈیز کے اسپنرز کی طرف سے اننگز کے پہلے اوورز:
- سونی راماڈن بمقابلہ انگلینڈ (اوول، 1950، تیسری اننگز)
- راکیم کارنوال بمقابلہ بنگلہ دیش (میرپور، 2021، چوتھی اننگز)
- راکیم کارنوال بمقابلہ سری لنکا (گال، 2021، تیسری اننگز)
- ویراسمی پرمول بمقابلہ سری لنکا (گال، 2021، تیسری اننگز)
- گڈاکیش موٹی بمقابلہ پاکستان (ملتان، 2025، پہلی اننگز)*
گڈاکیش موٹی کا شاندار آغاز
کپتان بریتھویٹ کے اس غیر معمولی فیصلے نے فوری اثر دکھایا۔ گڈاکیش موٹی نے نویں اوور میں پاکستان کے کپتان شان مسعود کو آؤٹ کر دیا۔
اسپنرز کے ساتھ ٹیسٹ میچز کی شروعات کے حالیہ واقعات
پچھلے 12 سالوں میں یہ صرف چوتھی بار ہوا ہے کہ کسی اسپنر نے ٹیسٹ میچ کی پہلی گیند کرائی ہو۔ اس سے قبل:
- ساجد خان نے 2024 میں انگلینڈ کے خلاف راولپنڈی میں ایسا کیا۔
- تیج الاسلام نے 2019 میں افغانستان کے خلاف چٹاگانگ میں۔
- مہدی حسن مرزا نے 2018 میں سری لنکا کے خلاف میرپور میں۔
یہ فیصلہ نہ صرف ویسٹ انڈیز کے لیے تاریخی تھا بلکہ کپتان بریتھویٹ کے لیے بھی ایک کامیاب حکمت عملی ثابت ہوا، جس نے ویسٹ انڈیز کی بولنگ کو ایک منفرد آغاز فراہم کیا۔