ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور چین پر ایک خاص مشن کے تحت اس کی شمالی اور مشرقی سرحدوں پر تناؤ بڑھانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بیان بارڈر روڈس آرگنائزیشن (بی آر او) منصوبوں کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کے دوران دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہماری شمالی اور مشرقی سرحدوں پر پیدا ہونے والے حالات سے بخوبی واقف ہیں۔ پہلے ، یہ پاکستان تھا ، اور اب چین بھی ، گویا کسی مشن کے تحت سرحدی تنازعہ پیدا ہو رہا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان نے دونوں ممالک کے ساتھ 7،000 کلومیٹر کی سرحد شیئر کی ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر تناؤ پیدا کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ وزیر دفاع نے یہ بیان اس وقت دیا جب بھارت چین کے ساتھ اپنے سرحدی تنازعہ میں پیش قدمی کی کوششوں میں تقریبا پانچ ماہ گزرنے کے بعد بعد ناکام رہا ہے جب کہ ان جھڑپوں میں متعدد ہندوستانی فوج کے جوان ہلاک ہوگئے۔
شمالی فوج کے سابق کمانڈر ، لیفٹیننٹ جنرل بی ایس جسوال (ریٹائرڈ) نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت اور چین کے درمیان بھی کشیدہ تعلقات ہیں جو کہ ہندوستان کے لئے ایک اجتماعی خطرہ ہے جس کا انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ہفتے کے رات وزیر اعظم عمران خان نے کراچی میں مولانا عادل خان کے قتل کے بعد ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کھڑا کرنے کا الزام بھارت پر لگایا تھا۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی ایک نئے عروج پر آگئی ہے جب 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو کالعدم قرار دے کر اس علاقے کو اپنے الحاق کرنے کی کوشش کی تھی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے دو الگ الگ خطابات میں وزیر اعظم عمران خان نے نئی دہلی پر تنقید کرتے ہوئے دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں غیر انسانی سلوک پر بھارت کو وارن کریں۔