پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کا پہلا دور مکمل
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سخت مذاکرات کا پہلا دور اختتام پذیر ہو گیا ہے جس میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ اس سے اگلے ہفتے پالیسی سطح کے مذاکرات کی راہ ہموار ہوگی۔
اگر پاکستان اور آئی ایم ایف 9 فروری تک معیشت کو بہتر کرنے کے طریقہ کار پر متفق ہوئے تو معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔
عمران خان نے مذاکرات کو مشکل قرار دے دیا
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے 31 جنوری سے جاری مذاکرات کو "مشکل” قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی اے نے وکی پیڈیا پر پابندی لگا دی
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کا پشاور دھماکے کے بعد دہشت گرد تنظیموں اور سہولت کاروں کو ختم کرنے کا عزم
وزیر اعظم شہباز شریف نے تاخیر کا شکار قرض پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان میں جاری صورتحال کو خوفناک قرار دے رہا ہے۔
مہنگائی مزید بڑھ جائے گی
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان طے پا جانے والے ممکنہ میکرو اکنامک فریم ورک کے مطابق رواں مالی سال میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 5 فیصد سے کم ہو کر 1.5 فیصد سے 2 فیصد تک رہے گی جبکہ افراط زر اوسطاً 12.5 فیصد سے بڑھ کر 29 فیصد ہو جائے گا۔