پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر انتخاب
پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کا آٹھویں مرتبہ ایک سال (2025-2026) کی مدت کے لیے 182 ووٹ لے کر رکن منتخب ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سے قبل ایشیا پیسفک کی نشست پر جاپان یو این ایس سی کا غیر مستقل رکن تھا، تاہم جنیوا میں ہونے والے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 78 ویں اجلاس میں پاکستان اس نشست پر منتخب ہو گیا ہے اور اس کے لیے بھارت نے بھی پاکستان کی حمایت میں ووٹ دیا۔
پاکستان کے ساتھ ڈنمارک، یونان، پاناما اور صومالیہ اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل کے 5 غیر مستقل نشستوں کے لیے منتخب ہوئے۔ یہ پانچوں ممالک پہلے بھی غیر مستقل رکن کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ پاکستان نے 7 بار، پاناما 5، ڈنمارک 4، یونان 2 اور صومالیہ ایک بار غیر مستقل رکن کے طور پر انتخاب حاصل کیا ہے۔ تاہم آج پاکستان مسلسل آٹھویں مرتبہ سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے انتخابات میں افریقی گروپ، ایشیا پیسیفک گروپ، لاطینی امریکن اور کیریبین گروپ سے 5 نشستوں کے لیے ایک ایک امیدوار کا انتخاب کیا گیا ہے جبکہ دو نشستیں مغربی یورپی اور دوسرے گروپ کے لیے ہیں۔ ہر گروپ کے ممالک نے ایک متفقہ امیدوار چننا ہوتا ہے جسے "کلین سلیٹ” کہا جاتا ہے۔ پاکستان ایشیا پیسیفک گروپ سے امیدوار تھا۔
یونائیٹڈ نیشنل کنزیومر سپلائر کے اس سال منتخب ہونے والے پانچ نئے اراکین یکم جنوری 2025 کو اپنی نشستیں سنبھالیں گے اور ان کی رکنیت 31 دسمبر 2026 کو ختم ہو جائے گی جس کے بعد وہ دوبارہ منتخب ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا بیان
وزیراعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان کا مسلسل آٹھویں مرتبہ سلامتی کونسل کا رکن منتخب ہونا یقیناً قابل فخر لمحہ ہے۔ پاکستان کو 182 ووٹوں کے ساتھ 2025-26 کے لیے اقوام متحدہ کا رکن منتخب ہونا امن اور سلامتی کے لیے ہماری قوم کے عزم کا ثبوت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور اقوام عالم کے درمیان امن، استحکام اور تعاون کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا بیان
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتھ اپنی وابستگی کو برقرار رکھے گا اور عالمی امن اور سلامتی کی بحالی کے لیے مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے دفتر خارجہ اور تمام مشنز کی بہترین انتخابی مہم اور ٹیم ورک کی تعریف کی۔