اسٹیٹ بینک الیکشن کے لئے براہ راست فنڈ فراہم کرے: عدالت
آج بروز جمعہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پنجاب الیکشن میں تاخیر پر اپنے حکم پر عمل درآمد نہ ہونے پر "برہمی” کا اظہار کیا ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو براہ راست فنڈز جاری کرے۔
بنچ نے آج کیس کی سماعت کی اور متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں۔
سمن کے مطابق اسٹیٹ بینک کی ڈپٹی گورنر سیما کامل، اسپیشل سیکریٹری فنانس، ایڈیشنل سیکریٹری فنانس، سیکریٹری ای سی پی اور اے جی پی منصور عثمان اعوان بنچ کے روبرو پیش ہوئے۔
پنجاب الیکشن تاخیر کیس کی سماعت
ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران ججز نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے کہا کہ احکامات پر عمل درآمد کرنا پڑے گا۔
سماعت سے واقف حکام نے بتایا کہ اٹارنی جنرل فار پاکستان منصور عثمان اعوان سے سماعت کے دوران حکومتی موقف کے حوالے سے سخت سوالات کیے گئے۔
اے جی پی نے بنچ کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے 4 اپریل کے حکم پر عمل درآمد کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے وفاقی کنسولیڈیٹڈ فنڈز سے فنڈز کے اجراء کا بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
اے جی پی اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ سے بل کے مسترد ہونے کے بعد حکومت اسٹیٹ بینک سے فنڈز جاری کرنے کے لیے نہیں کہہ سکتی۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے الیکشن کمیشن کو پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے اور وفاقی حکومت کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو 21 ارب روپے کے فنڈز فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
تاہم ای سی پی نے منگل کو سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے انتخابات کے لیے فنڈز فراہم نہیں کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان آئی ایف ڈیل ڈیل کے قریب؛ بڑے دوست ملک کی 1 بلین ڈالر کی حمایت