وفاقی حکومت کو 7 اکتوبر کی ڈیڈ لائن
مذہبی جماعتوں نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے واپس لینے کے لیے وفاقی حکومت کو 7 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو تمام مذہبی جماعتیں لاہور کی شہدا مسجد میں بڑے ہجوم کے ساتھ احتجاج کریں گی۔
بل قرآن و سنت اور پاکستان کے آئین کے منافی ہے
منصورہ میں مذہبی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس کے بعد جماعت اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بل قرآن و سنت اور پاکستان کے آئین کے منافی ہے۔ انہوں نے اسے مغربی ایجنڈے کا حصہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس معاملے پر تین بڑی جماعتیں ایک صفحے پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی
یہ بھی پڑھیں | پیٹرول کی قیمت 7 روپے کم ہونے کی توقع
سراج الحق نے کہا کہ وہ خواجہ سراؤں کے حقوق کے خلاف نہیں ہیں، بلکہ انہیں اس بات کی فکر ہے کہ متنازعہ بل خاندانی نظام کو تباہ کر دے گا۔
سربراہ جے آئی کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو تمام مذہبی جماعتوں کا اجتماع ہوگا۔
بل ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرانس جینڈر حقوق کا بل 1945 میں امریکا کی جانب سے جاپان پر گرائے گئے ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے پر مولانا فضل الرحمان، ساجد میر، علامہ ناصر عباس اور دیگر مذہبی رہنماؤں سے رابطہ کریں گے۔
دریں اثنا، حکومت کی اتحادی اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا حصہ، جمعیت علمائے اسلام-فضل نے خواجہ سراؤں کے تحفظ کے ایکٹ 2018 کو وفاقی شرعی عدال) میں چیلنج کیا ہے۔