وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ وفاق کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے فنڈز سندھ حکومت کو نہیں دے سکتا کیونکہ اسے اس پر اعتماد نہیں ہے۔
انہوں نے پیر کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم فنڈز سیدھے سندھ حکومت کو نہیں دینا چاہتے ہیں کیونکہ ایمانداری سے متعلق ہم ان پر اعتماد نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے ترقی کے لئے اربوں روپے لئے تھے جب کہ وہ کراچی پہ نہیں لگائے گئے جس کا حالیہ بارشوں کے دوران اس کا انکشاف ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) ، حکومت اور مسلح افواج ایک ہزار ایک سو ارب روپے کے اس منصوبے کا حصہ ہیں جس پر عمل درآمد اور وقت پر تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا۔
اس الجھن کو ختم کرتے ہوئے ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی تبدیلی منصوبے میں 1.11 بلین روپے میں 611 بلین مختص کرے گی۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ شہر کے ترقیاتی منصوبے کراچی تبدیلی منصوبے کے تحت ہوں گے۔ اسد عمر کی یہ وضاحت اتوار کے روز پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ایک جلسے کے دوران اس بیان متعلق آئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی پیکیج کے لئے 800 بلین روپے دے رہی ہے جبکہ مرکز صرف 300 ارب روپے مختص کررہا ہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں زیادہ تر واٹر سپلائی – کے آئی وی اسکیم پر 46 ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) منصوبے کے لئے 300 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔