پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے تصدیق کی ہے کہ سہیل آفریدی کو خیبر پختونخوا کا نیا وزیرِاعلیٰ نامزد کیا گیا ہے جو علی امین گنڈاپور کی جگہ یہ عہدہ سنبھالیں گے۔
سہیل آفریدی کا تعلق قائم خیل، باڑہ (ضلع خیبر) سے ہے۔ وہ پہلی مرتبہ 2024 کے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ سیاست میں ان کا آغاز بطور نوجوان رہنما ہوا اور وہ کئی برس تک انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن (ISF) خیبر پختونخوا کے صدر رہے۔
پی ٹی آئی کی سابق صوبائی حکومت میں سہیل آفریدی نے وزیرِاعلیٰ کے معاونِ خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات کے طور پر خدمات انجام دیں بعد میں انہیں وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ وہ پی ٹی آئی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔
ادھر، اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے اس تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:
"جی بالکل درست ہے یہ فیصلہ خان صاحب نے خود کیا ہے اور اس کے لیے ایک باقاعدہ طریقہ کار موجود ہے۔”
Sohail Afridi will become the new CM of KP, Ali Amin Gandapur resigns. pic.twitter.com/bujO692tMM
— Salman. △ ⑃ ∞ (@SalmanNaseer) October 8, 2025
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے صوبے کی موجودہ صورتحال دیکھتے ہوئے قیادت میں تبدیلی کا فیصلہ کیا۔ ان کے مطابق خان صاحب خیبر پختونخوا میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات سے سخت پریشان تھے اور محسوس کیا کہ اس وقت صوبے کو نئی قیادت کی ضرورت ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی کہا کہ علی امین گنڈاپور نے علیمہ خان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے جن سے پارٹی کے اندر اختلافات پیدا ہوئے۔
ان کے مطابق عمران خان اورکزئی حملے میں فوجی جوانوں کی شہادت پر بہت افسردہ تھے اور انہوں نے کہا کہ ملک میں امن اُس وقت تک ممکن نہیں جب تک قبائلی عمائدین، افغان حکومت اور عوام کو امن کے عمل میں شامل نہ کیا جائے۔
دوسری جانب، علی امین گنڈاپور نے اپنی استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ عمران خان کی ہدایت پر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سہیل آفریدی کی مکمل حمایت کریں گے اور پارٹی کی یکجہتی اور عمران خان کی رہائی کے لیے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبروں کو جھوٹ قرار دیا تھا، مگر اب باضابطہ اعلان کے بعد واضح ہو گیا ہے کہ سہیل آفریدی ہی خیبر پختونخوا کے نئے وزیرِاعلیٰ ہوں گے۔