اسلام آباد –
وزیر اعظم ہاؤس
کا دفتر آج سری لنکا کے شہری پریانتھا کمارا کے لیے ایک تعزیتی ریفرنس منعقد کرے گا جسے گزشتہ ہفتے سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں قتل کر دیا گیا تھا۔
سینکڑوں مظاہرین پر مشتمل ایک ہجوم نے، جس میں فیکٹری کے ملازمین بھی شامل تھے، پریانتھا کمارا کو جمعہ کے روز تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا اور بعد میں توہین مذہب کے الزام میں اس کی لاش کو جلا دیا تھا۔
راجکو انڈسٹریز کے 900 ورکرز کے خلاف اگوکی سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) ارمغان کی درخواست پر پاکستان پینل کوڈ کی انسداد دہشت گردی کی دفعات 302، 297، 201، 427، 431، 157، 149 اور 7 اور 11 ڈبلیو ڈبلیو کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔
اس واقعے کے بعد ملک بھر میں غم و غصہ پیدا ہوا جس کے بعد حکومت کی جانب سے انصاف دلانے کی یقین دہانی کروائی گئی۔
پریونتھا کمارا کی باقیات کو پیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سری لنکا پہنچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں | مریم نواز کے وزیر اعظم کے لئے نامناسب الفاظ کے بعد سوشل میڈیا صارفین برہم
آج ہونے والے تعزیتی ریفرنس میں مقتول کی تصویر پر پھولوں کی چادر چڑھائی جائے گی۔ یہ تقریب کمارا کے خاندان اور سری لنکن قوم اور حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کی جا رہی ہے۔
تقریب میں وفاقی کابینہ کے ارکان، پاکستان میں سری لنکا کے ہائی کمشنر وائس ایڈمرل موہن وجیکراما، تھنک ٹینکس کے ارکان، ماہرین تعلیم، مذہبی سکالرز اور مشہور شخصیات شرکت کریں گی۔
اس کے علاوہ، پریانتھا کمارا کے ساتھی ملک عدنان کو بھی تغمہ شجاعت سے نوازا جائے گا جس نے اپنی جان بچانے کی کوشش کی تھی۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی اس واقعے کی ویڈیوز میں ملک عدنان کو ہجوم کو پرسکون کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے جو کہ بےسود رہا۔ ورکرز نے ملک عدنان پر قابو پالیا اور سری لنکن شہری کو گھسیٹ کر سڑک پر لے گئے۔
وزیر اعظم عمران خان نے اس بہادر کوشش کا نوٹس لیا تھا اور اتوار کو ملک عدنان کی "اخلاقی جرات اور بہادری” کی تعریف کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ عدنان کو تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔