وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ٹیلی ویژن مناظرے میں شامل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
عمران خان نے یہ ریمارکس ماسکو کے اپنے دو روزہ دورے کے موقع پر روس کے سرکاری ٹیلی ویژن نیٹ ورک رشیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہے۔
عمران خان نے دو دہائیوں سے زائد عرصے میں کسی پاکستانی وزیر اعظم کے روس کے پہلے دورے سے قبل ریکارڈ کیے گئے انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں ٹی وی پر نریندر مودی سے مناظرہ کرنا پسند کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ہندوستانی ہم منصب سے بات کرنا پسند کریں گے اور یہ بہت اچھا ہوگا اگر اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔
ایک خبر رساں ایجنسی نے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ یہ برصغیر کے ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے لیے بہت اچھا ہو گا اگر پڑوسی ممالک کے درمیان اختلافات کو بحث کے ذریعے حل کیا جائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مودی ٹی وی مباحثوں میں حصہ لینے کے لئے نہیں جانا جاتا ہے اور 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے انہوں نے کوئی رسمی نیوز کانفرنس نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان نئی ٹیکنالوجی کو اپنا کر ایک بلین ڈالر بچا سکتا ہے
عمران خان نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ایک دن ہندوستانی حکومت نسلی برتری پر توجہ دینے کے بجائے ہندوستانیوں کو غربت سے نکالنے پر توجہ دے گی۔
عمران خان نے یاد دلایا کہ جب ان کی پارٹی 2018 میں اقتدار میں آئی تو انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے دیرینہ مسئلہ کو بھارت کے ساتھ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہندوستان نے ان کی کوششوں کا مثبت جواب نہیں دیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہندوستان جسے کبھی ایک سیکولر ملک سمجھا جاتا تھا اب اسے "پاگل اور نسل پرستانہ نظریات” نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ہندوستانی جیسا نہیں ہے، یہ نہرو اور گاندھی کا ہندوستان نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ لوگوں کو غربت سے نکالنے کے حوالے سے چین کی تقلید کرنا پسند کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک نے ترقی یافتہ معاشروں سے سیکھا اور ان کا ملک بھی یہی کر رہا ہے۔ جس قوم سے ہم سب سے زیادہ سیکھ سکتے ہیں وہ چین ہے۔
یوکرین تنازعہ
یوکرین پر مغرب کے ساتھ روس کے تنازع پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ نہیں مانتے کہ کسی تنازع کا فوجی حل ہے۔
کوویڈ19 کی وجہ سے ترقی پذیر دنیا پہلے ہی مالی بحران کا سامنا کر رہی ہے اور اس تنازعہ کی وجہ سے اسے مزید مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے اس میں شامل ممالک کے سرکردہ رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد مسائل کو حل کریں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ امریکا اور چین کے درمیان زیادہ تعاون اور اس معاملے میں روس کے ساتھ بھی تنازعات سے زیادہ انسان کو فائدہ ہوگا۔