ورلڈ بینک کی بلوچستان کے لیے 213 ملین ڈالر امداد کی منظوری
ورلڈ بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے جمعرات کو بلوچستان کے لیے 213 ملین ڈالر کی مالی امداد کی منظوری دی ہے تاکہ ضروری خدمات کو بہتر بنایا جا سکے اور 2022 کے سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کی مدد کی جا سکے۔
ایک بیان کے مطابق یہ فنانسنگ اس پروگرام کا حصہ ہے جس پر حکومت کے ساتھ گزشتہ موسم گرما میں ملک میں آنے والے تباہ کن سیلابوں کے بعد موسمیاتی لچکدار پاکستان کی تعمیر کے لیے اتفاق کیا گیا تھا۔
پاکستان کے لیے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر، ناجی بنہاسین نے کہا ہے کہ ہم بلوچستان کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ متاثرہ کمیونٹیز کو روزی روٹی کی مدد فراہم کی جا سکے اور آبپاشی اور سیلاب سے بچاؤ کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کی جا سکے۔
اس سے نہ صرف روزی روٹی بحال کرنے میں مدد ملے گی بلکہ مستقبل میں موسم سے متعلق ممکنہ آفات اور قدرتی خطرات کے لیے ان کی لچک کو بہتر بنا کر آبادی کی حفاظت بھی ہوگی۔ یہ منصوبہ سیلاب کے بعد کی بحالی اور لچکدار تعمیر نو کے پروگرام کے جامع پیکیج کا حصہ ہے جس پر حکام کے ساتھ اتفاق کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پیپلرز پارٹی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی حمایت کرے گی، بلاول بھٹو
یہ بھی پڑھیں | عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 600 رہنماؤں کا نام ’نو فلائی لسٹ‘ میں شامل
پچھلے سال، جنوبی اور جنوب مغربی پاکستان میں مون سون کی ریکارڈ بارشوں کے بعد شمالی علاقوں میں برفانی پگھلنے سے سیلاب آیا جس نے پاکستان میں تقریباً 33 ملین افراد کو متاثر کیا اور 1,700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
عالمی بینک کے بیان کے مطابق، انٹیگریٹڈ فلڈ ریسیلینس اینڈ اڈاپٹیشن پروجیکٹ تقریباً 35,100 مکان مالکان کو مکانات کی تعمیر نو کے لیے گرانٹ فراہم کرے گا۔
ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ اس منصوبے سے بلوچستان بھر میں آفت زدہ اضلاع میں منتخب کمیونٹیز کے تقریباً 2.7 ملین افراد مستفید ہوں گے۔