اتوار کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی (این ایس کے) میں صدارتی اقدام برائے مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹنگ (پی آئی اے آئی سی) کے گرینڈ انٹری ٹیسٹ 2022 میں سندھ کے مختلف حصوں سے 25 ہزار سے زائد طلباء نے حصہ لیا۔
یہ اقدام سیلانی ویلفئیر انٹرنیشنل ٹرسٹ کی جانب سے نوجوانوں کو تربیت کے ذریعے بااختیار بنانے اور انہیں کاروباری بننے کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے زیر اہتمام یہ ٹیسٹ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے دیکھا جنہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہیں سخت محنت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر توجہ دینے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے ٹیسٹ سے پہلے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک بار جب آپ اپنی تعلیم اور تربیت مکمل کر لیتے ہیں، تو آپ کو دنیا بھر میں اس شعبے میں ہزاروں مواقع ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے زریعے نوجوانوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجینس کی تربیت دی جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان نئی ٹیکنالوجی کو اپنا کر ایک بلین ڈالر بچا سکتا ہے
انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبے کو ہر قسم کی مدد فراہم کر رہی ہے اور اس شعبے کی ترقی کو آسان بنانے کے لیے قوانین بنائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ‘ڈجی سکلز” پروگرام جیسے کچھ پروگرام شروع کیے ہیں جو کہ مفت ہیں اور آن لائن کلاسز کے ذریعے آئی ٹی کی تعلیم فراہم کر کی جا رہی ہے اور اس پروگرام سے ہزاروں طلباء مستفید ہو چکے ہیں اور ڈالر میں کما رہے ہیں۔ تربیت کے بعد، آپ انٹرپرینیورشپ شروع کر سکتے ہیں کیونکہ حکومت نے نوجوانوں کو دس لاکھ روپے تک کی بلا سود مالی مدد فراہم کرنے کے لیے کامیاب جوان پروگرام بھی شروع کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ گزشتہ سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا کیونکہ حکومت نے اس پر قابو پانے کے لیے کافی اقدامات کیے تھے۔
دنیا بھر میں پناہ گزینوں کو درپیش مسائل پر بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ مہاجرین کو مختلف ممالک میں داخلے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے بہت نقصان اٹھانا پڑا، لیکن یہ صرف پاکستان ہی تھا جس نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کو گزشتہ 40 سال سے وہاں رہنے کی اجازت دی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیلانی ویلفئیر کے چیئرمین مولانا بشیر احمد فاروقی نے کہا کہ سیلانی ویلفئیر کا بنیادی مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے اور وہ پوری کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کو آئی ٹی سیکٹر میں تربیت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں کیونکہ یہ ملک میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دے کر ملک کی ترقی میں مدد کر سکتا ہے۔
اس موقع پر مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی خطاب کیا۔
یاد رہے کہ یہ اقدام سیلانی ویلفئیر انٹرنیشنل ٹرسٹ کی جانب سے حکومت اور مختلف ای کامرس ادارواں کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔