ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے تمام 84 ایم این ایز نے پارٹی صدر شہباز شریف کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں شرکت کی اور پارٹی قیادت کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بھی فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار دیا۔
شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں پارلیمانی پارٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اراکین اسمبلی کو تحریک پر ووٹنگ تک شہر میں رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ شہباز شریف ملاقات میں پر اعتماد نظر آئے۔
ملاقات میں پارٹی کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی، خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، خرم دستگیر، رانا تنویر حسین اور دیگر نے شرکت کی۔
ایم این ایز سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے انہیں دیگر اپوزیشن جماعتوں اور حکومتی اتحادیوں کی قیادت سے ملاقاتوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ پی ٹی آئی پارٹنرز کے ساتھ کچھ معاملات طے پا گئے ہیں اور دیگر معاملات پر بات چیت ہوئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پارلیمانی پارٹی، جو کہ عدم اعتماد کے اقدام کی کامیابی پر پراعتماد ہے، نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں | کیا پاکستان میں ویسٹ نیل وائرس سر اٹھا رہا ہے؟
مریم اورنگزیب نے میڈیا کو بتایا کہ پارلیمانی پارٹی محسوس کرتی ہے کہ مسلم لیگ (ن) اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کھڑی ہوگی اور تحریک کی کامیابی میں موثر کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ارکان کی تعداد درکار ہے اور یہ عمران خان ہیں جنہیں اپنی پارٹی کے 12 ارکان پارلیمنٹ کی فکر کرنی چاہیے جو ان کے خلاف ووٹ دینے جا رہے ہیں۔
مسلم لیگ ق کے مطالبات پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پارلیمانی پارٹی نے بنیادی طور پر حکومتی اتحادیوں سے تعاون کے حصول پر بات کی۔ ملاقات میں خاص طور پر مسلم لیگ (ق) کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر فائز کرنے کے مطالبے پر غور کیا گیا۔
مرتضیٰ جاوید عباسی نے مسلم لیگ (ق) کے اجلاس کے بعد میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی پارٹی نے شہباز شریف کو معاملے پر فیصلہ کرنے کا اختیار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی اراکین کو روزانہ عشائیہ دیا جائے گا اور روحیل اصغر آج (پیر) کو عشائیہ دیں گے۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مسلم لیگ (ق) کے مطالبے کی منظوری سمیت تمام فیصلے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے مشاورت سے کیے جائیں گے۔
دریں اثنا، پی ایم ایل این کے صدر شہباز شریف نے ان پر اعتماد کا اظہار کرنے اور عدم اعتماد کے اقدام سے متعلق فیصلہ کرنے کا مینڈیٹ دینے پر پارلیمانی پارٹی کا شکریہ ادا کیا۔