امریکہ کی آنے والی خاتون اول، میلینیا ٹرمپ نے اپنے شوہر، ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی حلف برداری کے ایک دن قبل اپنی کرپٹو کرنسی کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنی کرپٹو کرنسی "$Trump” لانچ کی تھی۔ دونوں کرنسیوں کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں، مگر ان میں اتار چڑھاؤ بھی دیکھنے کو ملا ہے۔
میلینیا ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر اعلان کیا، "آفیشل میلینیا میم لائیو ہے! آپ اب $MELANIA خرید سکتے ہیں۔”
"آفیشل میلینیا میم” کی ویب سائٹ کے مطابق یہ کرپٹو اثاثہ سولانا بلاک چین پر تخلیق اور ٹریک کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ویب سائٹ پر یہ وضاحت بھی کی گئی کہ یہ کرنسی "کسی سرمایہ کاری کے موقع یا سیکیورٹی کا موضوع نہیں ہے۔”
"ڈونلڈ ٹرمپ” کے $Trump کرنسی کا مارکیٹ ویلیو تقریباً 12 ارب ڈالرز (9.8 ارب پاؤنڈز) ہے، جبکہ "میلینیا ٹرمپ” کے $MELANIA کرنسی کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 1.7 ارب ڈالرز ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے کرپٹو کو "دھوکہ” قرار دیا تھا، لیکن 2024 کے انتخابی مہم کے دوران وہ ڈیجیٹل اثاثوں کو عطیات کے طور پر قبول کرنے والے پہلے صدارتی امیدوار بنے۔ اس کے ساتھ ساتھ، انہوں نے یہ وعدہ بھی کیا کہ وہ بٹ کوائن کا اسٹرٹیجک اسٹاکپائل تیار کریں گے اور مالیاتی ریگولیٹرز کو اپوائنٹ کریں گے جو ڈیجیٹل اثاثوں کے حوالے سے زیادہ مثبت نقطہ نظر اپنائیں گے۔ اس اعلان کے بعد، کرپٹو مارکیٹ میں امیدیں بڑھ گئیں کہ ٹرمپ کرپٹو صنعت کے قوانین کو نرم کریں گے۔
ٹرمپ کی جیت کے بعد، بٹ کوائن نے ریکارڈ بلند ترین سطح کو چھوا، اور اس وقت اس کی قیمت تقریباً 107,000 ڈالرز ہے۔
جمعہ کے روز، مصنوعی ذہانت (AI) اور کرپٹو ٹیکنالوجیز کے شعبے میں اہم شخصیت ڈیوڈ سیکس نے واشنگٹن ڈی سی میں ایک "کرپٹو بال” کا انعقاد کیا۔ اس کے علاوہ، دیگر کرپٹو کرنسیز جیسے ڈوج کوائن بھی اس سال تیزی سے بڑھیں ہیں، جسے ٹرمپ کے حامی ایلون مسک نے فروغ دیا ہے۔
جہاں ایک طرف صدر جو بائیڈن کے دور میں کرپٹو کرنسی کمپنیوں پر دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے خدشات کی وجہ سے کارروائیاں کی جا رہی ہیں، وہیں دوسری طرف کرپٹو کی دنیا میں تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔
یہ واقعہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کرپٹو کرنسیوں کا مستقبل اب امریکی سیاست میں بھی ایک نیا رخ اختیار کر رہا ہے۔