پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مارچ کے پیش نظر حکومت نے ملک کی مختلف موٹرویز اور قومی شاہراہوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس کا مقصد مظاہرین کی اسلام آباد تک رسائی روکنا اور امن و امان کو برقرار رکھنا بتایا گیا ہے۔ اہم موٹرویز، جیسے ایم-1 اور ایم-2، کو مختلف مقامات سے بند کر دیا گیا ہے جبکہ جی ٹی روڈ پر بھی رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔ لاہور اور دیگر شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
پی ٹی آئی کا 24 اکتوبر کو احتجاج، مسافروں کی مشکلات
موٹرویز کی بندش کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹریفک جام اور طویل راستوں کی وجہ سے شہری پریشان ہیں۔ کئی مقامات پر گاڑیوں کو متبادل راستوں کی طرف موڑا جا رہا ہے، لیکن ان راستوں پر بھی ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ حکومت نے موٹرویز کو بند کرنے کی وجہ احتجاج کی بجائے مرمت کا کام بتائی ہے تاہم عوام کی جانب سے اس وجہ کو غلط قرار دے دیا گیا ہے۔
حکومت کا احتجاج روکنے کے لئے عوام کو تنبیہ
لاہور میں ٹرانسپورٹ آپریٹرز کو مظاہرین کے لیے گاڑیاں فراہم نہ کرنے کے لیے قانونی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ پولیس نے درجنوں ٹینکرز بھی قبضے میں لے لیے ہیں تاکہ انہیں احتجاجی جلوسوں میں استعمال ہونے سے روکا جا سکے۔
متعلقہ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی نقل و حرکت سے قبل ٹریفک کی صورتحال چیک کریں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ مسافروں کو متبادل راستے اپنانے اور موٹروے پولیس کی ہدایات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔