ایک نئی تحقیق میں خطرناک انکشاف ہوا ہے کہ خواتین میں موٹاپے کا ہونا بریسٹ کینسر کو دعوت نامہ دینے کے مترادف ہے۔ جی ہاں! اگر کا جسم موٹاپے کا شکار ہے تو ممکنہ طور پر چھاتی کے سرطان یعنی بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں ایک اور بات بتائی گئی ہے کہ اگر پا کا وزن بچپن سے ہی زیادہ ہے پھر اور بات ہے لیکن اگر بلوغت کے دوران آپ کے وزن میں اضافہ ہوا ہے تو اس سے چھاتی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق 2011 اور 2015 کے درمیان مردوں میں کینسر کے تقریبا37،670 اور خواتین میں 74،69 نئے کیسز سامنے آئے جن کی بنیادی وجہ موٹاپا تھی۔
موٹاپا کس طرح بریسٹ کینسر کا خطرہ پیدا کرتا ہے؟
- چربی کے ٹشووہ اضافی ایسٹروجن پیدا کرتےہیں جو کہ کینسر کے خدشات کو بڑھا دیتے ہیں۔
- موٹے افراد میں عام طور پر خون میں انسولین کی سطح زیادہ ہوتی ہے جو کہ کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔
- موٹاپا عام طور پر آکسیڈیٹو تناؤ کا سبب بنتا ہے جس سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
موٹاپے کی بنیادی وجوہات
- ناقص غذا بھی موٹاپے کا سبب بنتی ہے کیونکہ اس میں صحت مند ضروری غذائی اجزاء کی کمی ہوتی ہے جو کینسر کا راستہ روکتے ہیں۔
- سست ہونا اور ورزش نا کرنا بھی موٹاپے کا سبب ہے۔
- بعض اوقات جینیاتی عوام بھی موٹاپے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
کیا موٹاپا اور وزن کم کرنے سے کینسر سے بچا جا سکتا ہے؟
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ موٹاپا اور وزن کو اگر کم کیا جائے تو کینسر کا خدشہ پہلے کی نسبت کچھ کم ہو جاتا ہے۔ موٹاپا اور وزن کا زیادہ ہونا کینسر کے علاوہ دیگر بھی بہت سی بیماریوں کی جڑ ہے، لہذا اگر آپ موٹے ہیں یا وزن کی زیادتی کا شکار ہیں تو آپ کو چاہیے کہ اس کی کمی کے لئے فی الفور اقدامات کریں۔