پاکستان –
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی عارضی ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) پر کام کی رفتار تیز کرنے سے جلد ہی خوراک کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 660 کے وی ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) کی ملک کی پہلی ٹرانسمیشن لائن کے آپریشنل ہونے سے لائن لاسز 17 فیصد سے کم ہو کر چار فیصد ہو جائیں گے جس کے نتیجے میں صارفین کو سستی بجلی دستیاب ہو گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کے شمال سے جنوب تک توانائی کی ترسیل کی اہم شریان ثابت ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ لائن لاسز میں نمایاں کمی سے اربوں روپے کی بچت ہوگی اور عام آدمی پر مہنگے بجلی کے بل ادا کرنے کا بوجھ بھی کم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان جنرل اسمبلی اقوام متحدہ میں فلسطین کا مسئلہ اٹھائے گا
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ سابقہ حکومت نے 2013 میں چین کے ساتھ دستخط شدہ مٹیاری لاہور منصوبے پر کوئی کام نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے عوام کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کا شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت نے 2018 میں اقتدار میں آنے کے بعد جدید ترین مٹیاری لاہور منصوبے کا تعمیراتی کام تیز رفتاری سے کیا اور کوویڈ19 کے باوجود اسے مکمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کے علاوہ ، چینی صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت سی پیک کے دیگر منصوبوں کو اگلے مرحلے میں صنعتی کاری اور جدت سے متعلق شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ سی پیک منصوبوں کی تکمیل دولت کی تخلیق کا باعث بنے گی اور حکومت کو بھاری قرضوں کی ادائیگی میں مدد دے گی۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ پروجیکٹ کو تین مرحلوں میں ٹیسٹنگ کے بعد آپریشنل کیا گیا ہے جس میں چوٹی کے سیزن بھی شامل ہیں اور اس سے ٹرانسمیشن کی رکاوٹ دور کرنے میں مدد ملے گی۔
سی پیک پاور پراجیکٹس پاکستان کے معاشی نظام کے اہم ستون ہیں اور یہ گرین توانائی پیدا کرنے کے سمارٹ اور موثر ذرائع کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
چینی سفیر نونگ رونگ نے 660 کے وی – ایچ وی ڈی سی منصوبے کو آپریشنل کرنے کو سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا پاور گرڈ سسٹم اب ترقی اور اپ گریڈیشن کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کم لاگت بجلی پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کی کلید ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ چین اس سلسلے میں اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 886 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن 510 کلومیٹر موٹروے کے ساتھ جائے گی اور ملک میں 70 ہزار کے قریب ملازمتیں پیدا کرے گی۔
سٹیٹ گرڈ کارپوریشن آف چائنا کے صدر ژین باؤن نے تقریب میں اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ پاک چین دوستی کی 70 ویں سالگرہ اپنے لوگوں کے فائدے کے لیے مختلف سطحوں پر تعاون سے منائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کارپوریشن توانائی تعاون کے منصوبوں پر پاکستان میں اپنے مقامی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔