نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اور ان کے شوہر اسپورٹس ایگزیکٹو اسّر ملک، نے خواتین کی کھیلوں کی سرپرستی کے لیے ایک نیا منصوبہ ”ریسیس“ شروع کرد یا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ لڑکیاں اور خواتین ہر سطح پر کھیلوں میں آگے آئیں اور مقابلہ کر سکیں۔
ملالہ کھیلوں کو اہم کیوں سمجھتی ہیں؟
ملالہ بتاتی ہیں کہ جب وہ سوات میں تھیں تو لڑکوں کو کھیل کے مواقع بآسانی ملتے تھے لیکن لڑکیوں کو نہیں۔ وقفے کے دوران لڑکے میدان کی طرف دوڑ جاتے تھے اور لڑکیاں بس دور سے دیکھتی رہ جاتیں۔ اسی احساس نے ملالہ کو مجبور کیا ہے کہ وہ لڑکیوں کے لیے کھیل کا راستہ ہموار کریں۔
CNN has announced an exclusive: Malala Yousafzai is launching an investment platform dedicated to women's sports. This initiative aims to empower female athletes and promote equality, reinforcing her belief that "we're all one humanity." A significant st… https://t.co/v7nb0V7os4
— Global News Report (@robinsnewswire) June 24, 2025
’ریسیس‘ کیا کرے گا؟
پیشہ ور اور شوقیہ ٹیموں کی حمایت: ریسیس خواتین کی دونوں طرح کی ٹیموں میں سرمایہ کاری کرے گا۔
بڑے لیگز پر توجہ: پہلے مرحلے میں ریسیس امریکی نیشنل ویمنز سوکر لیگ (NWSL) اور ویمنز نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن (WNBA) کے ساتھ شراکت کی کوشش کر رہا ہے۔
سپورٹ اور فنڈنگ: مقصد یہ ہے کہ دنیا بھر کی خواتین اَتھلیٹس کو اسپانسرشپ اور مالی مدد ملے تاکہ وہ بے فکر ہو کر کھیل سکیں۔
خواتین کے کھیل اور ریسیس کا کردار
خواتین کو کھیلوں میں اکثر اسپانسرشپ اور میڈیا کوریج نہیں ملتی۔ ریسیس اس رکاوٹ کو توڑنا چاہتا ہے۔ ملالہ کا عالمی اثر و رسوخ اور اسّر ملک کا اسپورٹس بزنس تجربہ مل کر سرمایہ کاروں کو دکھانا چاہتے ہیں کہ خواتین اَتھلیٹس کی مدد نہ صرف درست قدم ہے بلکہ کھیلوں کی ترقی کے لیے فائدہ مند بھی ہے۔