مفت آٹے کی تقسیم میں مزید دو افراد جاں بحق
ساہیوال، بہاولپور، مظفر گڑھ اور اوکاڑہ کے اضلاع میں مفت آٹا مراکز میں بھگدڑ سے ایک معمر خاتون اور ایک مرد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 45 خواتین سمیت 56 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ افسوسناک واقعہ حکومت کی جانب سے آٹے کی تقسیم میں بدانتظامی کی وجہ سے ہوا۔
مفت آٹا لینے کے لیے آنے والی ایک معمر خاتون بھگدڑ سے جاں بحق ہوگئیں جب کہ منگل کی صبح قائد اعظم اسٹیڈیم میں آٹا تقسیم کرنے والے مرکز میں 45 خواتین مختلف نوعیت کی زخمی ہوئیں۔
افسوسناک واقعہ کا پس منظر
تفصیلات کے مطابق مبینہ طور پر فائدہ اٹھانے والوں کی تصدیق کے لیے استعمال ہونے والی ایپ میں تکنیکی خرابی آئی اور اس نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اس کے نتیجے میں مفت آٹے کی تقسیم پر لوگوں کا زبردست رش دیکھنے میں آیا اور سسٹم ری سٹارٹ ہونے کے انتظار میں مایوسی اور غصے کا شکار ہو گئے۔
ایپ کا سسٹم تین سے چار گھنٹے تک ڈاؤن رہا جبکہ اسٹیڈیم میں 1500 سے زائد خواتین موجود تھیں۔ سٹیڈیم شہر میں آٹے کی تقسیم کے سب سے بڑے مقامات میں سے ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کیا مراد علی شاہ کینیڈا میں ڈرائیونگ لائسینس کے لئے لائن میں کھڑے ہیں؟
زخمیوں میں ساہیوال میں 45 خواتین شامل ہیں۔ مرکز میں 1500 خواتین جمع تھیں۔
بہت سی خواتین نے مرکز میں ہنگامہ آرائی کا الزام پولیس پرعائد کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وہاں لوگوں کا رش تھا لیکن اس وقت تک صورتحال پرسکون تھی جب تک کہ مرکز میں تعینات سول لائنز پولیس اہلکاروں نے شہریوں سے بدتمیزی اور لاٹھی چارج شروع نہیں کیا۔ بدنظمی کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ انتظامیہ کی ایپ بند ہو گئی اور لوگ رش اور لمبی قطاروں میں پھنس کر تکلیف میں چیخنے لگے۔ پولیس نے حالات کو پرسکون کرنے کی کوشش کی لیکن حالات کو معمول پر لانے کی بجائے لاٹھی چارج شروع کر دیا جبکہ خواتین کو پولیس اہلکاروں کی جانب سے تھپڑ مارے اور دھکے دیتے ہوئے دیکھا گیا جس سے ہجوم مزید مشتعل ہو گیا اور صورتحال مزید بگڑ گئی اور بھگدڑ مچ گئی۔
ریسکیو 1122 کی ایمبولینسیں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سٹیڈیم پہنچ گئیں۔
جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت نسیم اختر کے نام سے ہوئی ہے جو کہ ساہیوال شہر کے کربلا روڈ کے رہائشی کی بیوی ہے۔
ریسکیو 1122 کے اہلکار عدنان شمس نے بتایا کہ چھ ایمرجنسی گاڑیوں اور عملے نے زخمی خواتین اور مردوں کا علاج کیا۔ 25 زخمی خواتین کو مزید طبی امداد کے لیے ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ باقی کو موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔