سابق پاکستانی کرکٹر محمد حفیظ نے حال ہی میں نانٔٹین کی کی دہائی کے کرکٹرز پر تنقید کی ہے اور کہا کہ اس دور کی ٹیم میں بڑے نام موجود تھے، لیکن وہ زیادہ آئی سی سی ٹورنامنٹ نہیں جیت سکے تھے۔ ان کے اس بیان پر پاکستانی کرکٹر سابق فاسٹ بولر وقار یونس نے سخت ردعمل پیس کیا اور اپنی ٹیم کی کامیابیوں کا دفاع کیا۔
محمد حفیظ کا مؤقف
محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نانٔٹین کی کی دہائی کی ٹیم میں وسیم اکرم، وقار یونس، سعید انور، انضمام الحق جیسے عظیم اور قابلِ تعریف کرکٹرز شامل تھے، لیکن اس کے باوجود وہ 1992 کے بعد کوئی بڑا آئی سی سی ٹورنامنٹ نہیں جیت سکے۔
ان کے مطابق، اگر ٹیم بہتر حکمتِ عملی اور مزید تکنیکس کے ساتھ کھیلتی تو پاکستان اس دور میں مزید بڑی فتوحات حاصل کر سکتا تھا، لیکن ایسا نہیں ہو سکا ۔
محمد حفیظ نے مزید کہا کہ کچھ کرکٹرز اپنی ذاتی کارکردگی پر زیادہ توجہ دیتے تھے بجائے اس کے کہ وہ ٹیم کو کامیابی کی طرف لے کر جاتے۔ ان کے خیال میں، اجتماعی طور پر بہتر اور قابلِ قبول کھیل پیش نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان کئی مواقع سے محروم رہا گیا ہے۔
وقار یونس کا جواب
حفیظ کے بیان پر وقار یونس نے فوراً ردعمل دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کر دی، جس میں وہ وسیم اکرم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے اس تصویر کے ساتھ لکھا: "90s کا کرکٹر” یعنی وہ 90 کی دہائی کے کھلاڑی ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: جیف بیزوس لارین سانچیز کی شادی: کرسمس منانے کے منصوبوں کا انکشاف
وقار یونس نے کہا کہ اس وقت کے حالات آج کے دور سے مختلف تھے۔ مواقع کم تھے، مگر اس کے باوجود پاکستانی ٹیم نے زبردست اور قابلِ قبول کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی کی ٹیم نے پاکستان کرکٹ کو مضبوط اور کافی بہتر بنایا اور ان کی محنت اور لگن کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
حقیقت کیا ہے؟
اس بحث میں مختلف آراء سامنے آئی ہیں۔ کچھ لوگ محمد حفیظ کی بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ پاکستان کی 90 کی دہائی کی ٹیم میں مزید کامیابیاں حاصل کرنے کی صلاحیت تھی۔ لیکن کچھ لوگ وقار یونس کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس ٹیم نے اپنی بہترین کوشش کی اور کئی یادگار اور قابلِ تعریف فتوحات حاصل کیں۔
جو بھی ہو، اس میں کوئی شک نہیں کہ 90 کی دہائی کے کرکٹرز پاکستان کرکٹ کے روشن ستارے اور لیجنڈز ہیں اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔