اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے محسن بیگ کیس میں حکومتی کاروائی کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج کیخلاف مس کنڈکٹ کا ریفرنس دائر نہیں کیا جا رہا ہے۔
نجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل نے بتایا کہ محسن بیگ کیس میں جج ظفر اقبال کے خلاف اپیل کی جاسکتی ہے جو کہ ریاست کا حق ہے۔
اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل کے ایڈیشنل سیشن جج کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے سوال پر اٹارنی جنرل نے واضح کیا کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے۔
یہاں یہ بات قابل توجہ ہے کہ عدالت نے محسن بیگ کے گھر پر ایف آئی اے کے چھاپے کی حیثیت کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے تحریری حکم نامے میں ایڈیشنل سیشن جج نے کہا کہ ایف آئی اے نے صبح ساڑھے 9 بجے چھاپہ مارا اور سوا 2 بجے تک ایس ایچ او نے محسن بیگ کو نا پیش کیا اور پھر بغیر کسی سرچ وارنٹ کے چھاپہ مارا جو کہ غیر قانونی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان جنرل اسمبلی اقوام متحدہ میں فلسطین کا مسئلہ اٹھائے گا
تحریری فیصلے میں لکھا گیا کہ ایف آئی اے اور ایس ایچ او کی ایف آئی آر سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ چھاپہ غیر قانونی تھا اور چھاپہ مار ٹیم میں چھاپے کا اختیار نا رکھنے والے لوگ شامل تھے۔
یاد رہے کہ جمعہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے محسن بیگ پر تھانے میں تشدد کی شکایت پر آئی جی اسلام آباد پولیس سے پیر تک رپورٹ طلب کر لی ہے۔