بیجنگ: متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے چین-عرب ریاستوں کے تعاون فورم کے دسویں وزارتی اجلاس میں شرکت کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی اور عرب ریاستوں اور چین کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق، شیخ محمد نے کہا کہ غزہ کے باشندوں کو سنگین حالات کا سامنا ہے، جس سے محصور علاقوں میں بنیادی انسانی امداد کی فراہمی نہیں ہورہی۔
شیخ محمد نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ یہ ملاقات مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث ہو رہی ہے۔ یہ کشیدگی غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کی وجہ سے ہے، جس نے وہاں کے رہائشیوں کے لیے مشکل حالات پیدا کر دیے ہیں۔ انہوں نے دو ریاستی حل کی بنیاد پر خطے میں منصفانہ اور جامع امن کے حصول کی فوری ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔
متحدہ عرب امارات کے صدر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اپنے عرب ہمسایوں کے ساتھ مل کر عرب چین تعاون کی حمایت اور اس میں اضافہ کرنے کے لیے پرعزم ہے، جس سے تمام فریقین کو فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین مسلسل ترقی کرتا رہے گا۔ اور مستقبل قریب میں عرب چین مشترکہ تعاون اور کوششوں کو بڑھانے کے لیے کام کرے گا۔
شیخ محمد نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مشترکہ کوششیں عوام کی امنگوں کو پورا کرنے اور آنے والی نسلوں کے خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کا بہترین طریقہ ہے۔
شیخ محمد بن زاید نے دن کے اوائل میں چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ ایک تصویر بھی کھنچوائی، اور دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں شریک وفود کے سربراہان کی گروپ فوٹو میں بھی حصہ لیا۔
شیخ محمد کے ہمراہ متحدہ عرب امارات کا ایک وفد بھی عوامی جمہوریہ چین کے سرکاری دورے پر ہے جس میں ابوظہبی کے نائب حکمران شیخ حزہ بن زید النہیان، شیخ حامد بن زید النہیان، وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان اور دیگر اعلیٰ حکام شامل ہیں۔