متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے BRICS ممالک کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عالمی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ برکس برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ جیسی بڑی اور ابھرتی ہوئی معاشی طاقتوں پر مشتمل پلیٹ فارم ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر اقتصادی ترقی اور استحکام کے فروغ کے لیے باہم کوششیں کرنا ہے۔ یو اے ای، BRICS کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے اور اس نے اس حوالے سے متعدد اقدامات اور پالیسیوں کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور متحدہ عرب امارات کا تیسرا مشترکہ اقتصادی کمیٹی کا اجلاس، مفاہمت کی یاداشت پر دستخط
متحدہ عرب امارات کی BRICS کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے BRICS کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یو اے ای BRICS کے رکن ممالک کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ ان منصوبوں میں تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، اور توانائی کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔ یو اے ای کے وزیر خارجہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات BRICS کے رکن ممالک کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے عالمی معیشت میں استحکام پیدا کرنے اور عالمی ترقی میں معاونت کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اقتصادی اور تجارتی تعاون
BRICS کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون یو اے ای کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے۔ یو اے ای نے BRICS ممالک کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے مختلف معاہدے کیے ہیں اور مزید معاہدوں پر بات چیت جاری ہے۔ ان معاہدوں کا مقصد دونوں فریقین کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانا ہے۔ یو اے ای اور BRICS ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں گزشتہ سالوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے نئے منصوبے زیر غور ہیں۔
ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت میں تعاون
یو اے ای اور BRICS ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت کے شعبوں میں بھی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ یو اے ای نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ BRICS کے ساتھ مل کر نئے ٹیکنالوجی کے منصوبوں پر کام کرے گا جن میں سمارٹ سٹی کے منصوبے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی، اور انوویشن کی ترویج شامل ہیں۔ یو اے ای اور BRICS ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون سے نہ صرف دونوں فریقین کو فائدہ ہوگا بلکہ یہ عالمی معیشت کی ترقی میں بھی معاون ثابت ہوگا۔
توانائی اور ماحولیاتی تحفظ
توانائی کے شعبے میں بھی یو اے ای اور BRICS ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یو اے ای نے BRICS ممالک کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ اس تعاون کا مقصد عالمی سطح پر توانائی کی فراہمی کو مستحکم کرنا اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات کرنا ہے۔ یو اے ای نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ BRICS ممالک کے ساتھ مل کر قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کام کرے گا اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے مشترکہ پالیسیوں کو فروغ دے گا۔
کثیرالجہتی تعاون اور عالمی استحکام
یو اے ای نے BRICS کے ساتھ کثیرالجہتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی عزم کا اظہار کیا ہے۔ یو اے ای کا موقف ہے کہ عالمی مسائل کے حل کے لیے کثیرالجہتی تعاون ناگزیر ہے اور BRICS کے ساتھ شراکت داری اس مقصد کو حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔ یو اے ای نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ BRICS کے ساتھ مل کر عالمی مسائل جیسے کہ غربت، تعلیم، صحت، اور خوراک کی فراہمی کے لیے مشترکہ اقدامات کرے گا۔
BRICS ممالک کا ردعمل
BRICS کے رکن ممالک نے بھی یو اے ای کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ان ممالک کے نمائندوں نے یو اے ای کی ترقی اور استحکام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ یو اے ای کے ساتھ تعاون سے عالمی سطح پر ترقی اور استحکام کو فروغ ملے گا۔