متحدہ عرب امارات نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آئندہ تعلیمی سال 2025-26 سے ملک کے تمام سرکاری اسکولوں میں کنڈرگارٹن سے لے کر گریڈ 12 تک کے طلبہ کو مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence – AI) کی تعلیم دی جائے گی۔ اس انقلابی اقدام کا مقصد مستقبل کی ضروریات کے مطابق نئی نسل کو تیار کرنا ہے تاکہ وہ ایک تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کا مؤثر انداز میں سامنا کر سکیں۔
یہ اہم اعلان متحدہ عرب امارات کے نائب صدر وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اتوار 4 مئی 2025 کو کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے:
> "ہمارا مقصد ہے کہ ہم اپنے بچوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے نہ صرف تکنیکی پہلو سے گہرائی سے سمجھائیں بلکہ انہیں اس ٹیکنالوجی کی اخلاقیات، ڈیٹا، الگورتھمز، ایپلیکیشنز، خطرات اور معاشرتی اثرات سے بھی آگاہ کریں۔”
شیخ محمد بن راشد نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی طویل المدتی منصوبہ بندی کا حصہ ہے تاکہ نئی نسل کو ایسے وقت کے لیے تیار کیا جائے جو ہمارے حال سے مختلف ہوگا اور ان میں وہ صلاحیتیں پیدا کی جائیں جو ملک کی ترقی اور تسلسل کو یقینی بنائیں گی۔
متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے اس نئے AI نصاب کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ یہ مضمون تمام تعلیمی مراحل میں لازمی طور پر پڑھایا جائے گا۔ وزیر تعلیم محترمہ سارہ بنت یوسف الامیری کے مطابق:
> "نیا نصاب اس طرح سے ترتیب دیا گیا ہے کہ یہ موجودہ تعلیمی نظام میں باآسانی ضم ہو جائے گا اور اضافی کلاسز کی ضرورت نہیں پڑے گی۔”
انہوں نے مزید وضاحت کی ہے کہ نصاب سات کلیدی شعبہ جات پر مشتمل ہوگا جن میں درج ذیل شامل ہیں:
ڈیٹا اور الگورتھمز
سافٹ ویئر ایپلیکیشن
حقیقی دنیا میں AI کے اطلاق
AI پر مبنی اختراع اور منصوبہ بندی
AI پالیسیز اور سوسائٹی میں شمولیت
عمر کے لحاظ سے موزوں تربیتی مواد
وزارت تعلیم کی جانب سے اساتذہ کو مکمل رہنمائی، تربیتی مواد، سرگرمیاں، ٹیمپلیٹس اور مختلف تعلیمی حالات کے مطابق ڈھالے جا سکنے والے اسباق کے منصوبے فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ اس نصاب کو مؤثر انداز میں پڑھا سکیں۔
یہ اقدام نہ صرف متحدہ عرب امارات کی تعلیمی میدان میں بہتری کا مظہر ہے بلکہ عالمی سطح پر ایک جدید اور ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی یافتہ قوم کے طور پر اپنی پہچان کو مزید مضبوط بنانے کی سمت بھی ایک اہم قدم ہے۔
مصنوعی ذہانت کی تعلیم سے نہ صرف بچوں کی تجزیاتی اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا بلکہ وہ مستقبل کی ٹیکنالوجی، روزگار کے نئے مواقع اور بین الاقوامی ترقی میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بھی بنیں گے۔
متحدہ عرب امارات کا یہ فیصلہ نہایت دانشمندانہ اور دور اندیشی پر مبنی ہے۔ جب دنیا AI انقلاب کے دہانے پر کھڑی ہے UAE کی یہ کوشش نئی نسل کو نہ صرف جدید علوم سے روشناس کرائے گی بلکہ انہیں ایک روشن اور ترقی یافتہ مستقبل کے لیے مکمل طور پر تیار بھی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں