عورت مارچ کا دن قریب آتے ہی ، ماہرہ خان نے انتہائی متنازعہ نعرہ ’میرا جسم میری مرضی‘ کا مطلب بتا دیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ مائرہ خان نے خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے پورے ملک میں ایک ہنگامہ برپا کرنے والی غلط فہمیوں کی وضاحت کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ عورت کے لئے یہ ضروری کیوں ہے کہ وہ بنیادی انسانی حقوق کا مطالبہ کرنے کے لئے ہر سال عورت مارچ کریں۔ میرے لئے ہر سال مارچ کرنا اہم ہے کیونکہ میری آواز کا وزن ہے۔ جب میں عورت مارچ میں جاتی ہوں تو ، میں ہر ایک کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں اسی پر یقین رکھتی ہوں۔ اس سے مجھے کوئی فائدہ نہیں ہوتا لیکن یہ یہاں کی خواتین کے لئے اہم ہے ، لہذا میں ان کی نمائندگی کروں گی۔
یہ بھی پڑھیں | یاسر حسین اور نوشین شاہ کے مابین لفظوں کی جنگ
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جا کر ان سے اپنے نعروں اور نعرے بازی کی وضاحت کرنے کو نہیں کہے گا لیکن میڈیا میرے پاس آتا ہے۔ لہذا میں اپنے دو منٹ ان خواتین کی طرف سے وضاحت اور تعلیم کے لئے استعمال کرنا چاہتی ہوں۔
ماہرہ نے کہا کہ جب میں ‘میرا جسم میری مرضی’ کہتی ہوں تو میرا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں اپنی عزت کو ختم کرنا چاتی ہوں کپڑے اتار دو اور ننگی ہو کر بھاگ جاؤں۔ میرا مطلب یہ ہے کہ میں ایک انسان ہوں اور یہ میرا جسم ہے لہذا یہ میرے پاس ہے کہ میں آپ کو اس کی طرف دیکھنے کی اجازت دیتی ہوں یا اسے چھونے دیتی ہوں ، یا نہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ مجھے تنگ کرتے ہیں تو میں آپ کے خلاف کارروائی کر سکتی ہوں کیونکہ میرے جسم پر آپ کا کوئی حق نہیں ہے۔