مائنس ون فارمولے پر عمل ہوا تو پی ٹی آئی نہیں رہے گی
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر ’مائنس ون فارمولے‘ پر عمل کیا گیا تو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا وجود نہیں رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اسد عمرنے کہا کہ وہ پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے اختیار کی گئی مخصوص حکمت عملی سے متفق نہیں ہیں–
اسد عمر نے کہا کہ ہمیں پیچھے ہٹنا ہوگا کیونکہ پاکستان ایک نازک موڑ پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ملکی تاریخ میں ایسا ‘لمشکل وقت نہیں دیکھا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ 9 مئی کو ملنے والی دھمکیاں تشویشناک تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز خطرے کو کم کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر نے کہا کہ پارٹی میں ان کا کام – بطور سیکرٹری جنرل – حکمت عملی پر عمل درآمد کرنا ہے۔ تاہم، اسد عمر نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ کی محاذ آرائی کی حکمت عملی سے متفق نہیں ہیں۔
ہمیں سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے
انہوں نے نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی سیاسی قوت ہے لیکن دیگر سیاسی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں متفق ہوں کہ این آر او کسی کو نہیں دینا چاہیے لیکن ہمیں سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں | کلر کہار موٹروے حادثہ کے ذمہ داران کے خلاف ایف آئی آر درج
ایک اور سوال کے جواب میں اسد عمر نے عراق اور شام کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ وہ ممالک تب تباہ ہوئے جب ان کی فوجیں کمزور ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر سیاست دان کے ساتھ بات چیت کے لیے آواز اٹھاتا رہا ہوں۔ اسد عمر نے بتایا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں انہوں نے سابق چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے تمام شرکاء سے کہا کہ ہم سب ملک کے مفاد کے لیے یہاں موجود ہیں۔