کبھی کبھی ایک کھلاڑی پورے ملک کے لیے تاریخ بدل دیتا ہے اور اس بار پاکستان کے لیے یہ کارنامہ لاورا اکرم نے انجام دیا ہے۔
حال ہی میں لاورا جو برطانوی اور پاکستانی شہریت رکھتی ہیں، نے وہ کارنامہ سرانجام دیا جو اس سے پہلے کوئی پاکستانی خاتون باکسر نہیں کر سکی۔ انہوں نے ایلیٹ ویمنز باکسنگ میں پاکستان کا پہلا عالمی سطح کا میڈل جیت لیا ہے۔
گرینڈ پری اُستی ناد لابم کے ورلڈ باکسنگ چیلنج میں لاورا اکرم نے اپنے کوارٹر فائنل میں فلسطین کی نورا سلمان کے خلاف شاندار مقابلہ کیا۔ پانچوں ججوں نے 5-0 کے اسکور سے ان کے حق میں فیصلہ دیا جس کا مطلب ہے کہ سب نے متفقہ طور پر انہیں بہترین قرار دیا۔
اس فتح کے بعد لاورا نے کم از کم کانسی (برونز) کا تمغہ اپنے نام کر لیا ہے یعنی اگر وہ سیمی فائنل میں ہار بھی جائیں تو بھی وہ میڈل جیت چکی ہیں اور پوڈیم پر کھڑی ہوں گی۔
اس سے قبل کبھی کوئی پاکستانی خاتون عالمی سطح پر باکسنگ کے اس مرحلے تک نہیں پہنچی تھی۔ خواتین کے کھیل خاص طور پر باکسنگ جیسے سخت کھیل میں یہ پاکستان کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
سیمی فائنل میں لاورا کا مقابلہ منگولیا کی میچدمیا اردینیدالائی سے ہوگا۔ اگر وہ یہ میچ جیت لیتی ہیں تو وہ فائنل میں پہنچ جائیں گی جہاں سونے یا چاندی کے تمغے کے لیے فائٹ کریں گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ لاورا پاکستان میں پہلے ہی قومی چیمپئن بن چکی ہیں۔ حال ہی میں کراچی میں ہونے والی نیشنل چیمپئن شپ میں وہ قومی ٹائٹل جیت چکی ہیں۔
اس سے پہلے پاکستان نے عالمی باکسنگ ایونٹ میں آخری میڈل 2003 میں حاصل کیا تھا جب نعمان کریم نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
اور لاورا کا سفر یہیں ختم نہیں ہو رہا۔ ورلڈ باکسنگ چیلنج کے بعد وہ قازقستان کے شہر آستانہ میں ہونے والے ورلڈ باکسنگ کپ میں بھی حصہ لیں گی جو 30 جون سے 6 جولائی تک جاری رہے گا۔
اس کے بعد وہ 2025 میں لیورپول میں ہونے والی ورلڈ چیمپئن شپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں : بی بی ایل 15 ڈرافٹ میں شاہین آفریدی اور محمد رضوان سمیت دیگر پاکستانی کھلاڑی شامل