تحریک انصاف کے کارکن کو 5 سال قید کی سزا
ضلع لسبیلہ میں گزشتہ سال بلوچستان میں فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایک کارکن کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ‘فوج مخالف’ پوسٹ کرنے پر پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جج نے 30 سالہ سکندر زمان پر اس کے ’تضحیک آمیز‘ ٹویٹ پر ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم کا مقصد فوج کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔
ملزم کا قصور کیا تھا؟
اگست 2022 میں آرمی ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد، جس میں چھ اعلیٰ فوجی افسر شہید ہوئے تھے، مجرم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک تضحیک آمیز پوسٹ کی تھی۔
اس کے نتیجے میں، ان کے خلاف 18 اگست کو الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ کے سیکشن 20 اور 24سی اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 500 اور 505 کے تحت ایک فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی۔
.یہ بھی پڑھیں | پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے کا اضافہ کر دیا گیا
.یہ بھی پڑھیں | عمران خان کا صدر عارف علوی سے قمر باجوہ کے خلاف انکوائری کا حکم دینے کا مطالبہ
شہداء متعلق توہین آمیز پوسٹس کا الزام
اس شخص کو فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم سرکل فیصل آباد نے گرفتار کیا تھا اور اس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر واقعے کے شہداء کے بارے میں توہین آمیز ٹویٹس شیئر کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا تھا۔
یاد رہے کہ یکم اگست 2022 کو بلوچستان میں سیلاب سے متعلق امدادی مشن کے دوران خراب موسم کی وجہ سے فوج کا ایک ہیلی کاپٹر لسبیلہ میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 6 افسران بشمول کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی شہید ہو گئے تھے۔
حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پوسٹس چلیں
حادثے کے بعد، بعض سوشل میڈیا کارکنوں نے اپنی ذاتی اور سیاسی عناد کو ہوا دینے کے لیے فوجی شہداء کے خلاف گھناؤنی آن لائن مہم شروع کی تھی جس پر زندگی کے تمام شعبوں سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔
اس کے بعد ایف آئی اے حرکت میں آگئی اور ایک چار رکنی ٹیم تشکیل دی جس کا کام بدنیتی پر مبنی مہم چلانے والوں کی نشاندہی، گرفتاری اور قانونی کارروائی کرنا تھا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج منصف خان نے سکندر کو مجرم قرار دیتے ہوئے پی پی سی کی دفعہ 505 کے تحت تین سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔