فلم ’’ایف1: دی مووی‘‘ نے ریلیز ہوتے ہی دنیا بھر میں شائقینِ فلم اور موٹر اسپورٹس کے دیوانوں کے دل جیت لیے ہیں۔ یہ فلم نہ صرف ایک شاندار کھیلوں پر مبنی ڈرامہ ہے بلکہ اس میں جذبات، ایکشن اور ریئل ازم کا ایسا امتزاج پیش کیا گیا ہے جو اسے دیگر روایتی فلموں سے منفرد بناتا ہے۔ برڈ پِٹ نے فلم میں مرکزی کردار سَنی ہیز کا ادا کیا ہے جو ایک ریٹائرڈ امریکن فارمولا ون ڈرائیور ہے۔ سَنی تین دہائیوں بعد دوبارہ واپس آتا ہے تاکہ ایک ناکام فارمولا ون ٹیم اے پی ایکس جی پی کو بچا سکے جسے مسلسل ناکامیوں کی وجہ سے فروخت کیا جا رہا ہوتا ہے۔ ٹیم کی واحد امید یہ ہے کہ وہ کم از کم ایک ریس جیتے۔
سَنی ہیز کا شراکت دار بنتا ہے جواشوا پیرس ایک نوجوان، مغرور مگر تیز ڈرائیورہے جس کا کردار دامسن اِڈریس نے بخوبی نبھایا ہے۔ ان دونوں کے درمیان ابتدا میں شدید ٹکراؤ ہوتا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ ٹیم کی کامیابی کے لیے یکجا ہو جاتے ہیں۔ کہانی میں ریس کے دوران تکنیکی خرابیاں، مخالف ٹیموں کی سازشیں، حادثات اور اندرونی سیاست جیسے کئی موڑ آتے ہیں۔ فلم کا کلائمیکس ابوظہبی گرینڈ پری میں ہوتا ہے جہاں ہیز اپنی جیت قربان کر کے جواشوا کو کامیاب بناتا ہے اور آخرکار اپنے کیریئر کو عزت سے الوداع کہتا ہے۔
فلم کی دیگر کاسٹ میں کیری کونڈن نے ٹیم کی ٹیکنیکل ڈائریکٹر کا کردار نبھایا ہے ہاویئر بارڈم نے ٹیم اونر کا اور ٹوبیاس مینزیس نے بورڈ ممبر کا کردار ادا کیا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم میں حقیقی فارمولا ون ڈرائیورز جیسے لیوس ہیملٹن، میکس ورسٹاپن اور شارل لیکلرک بھی شامل ہیں اور ٹیم مالکان جیسا کہ ٹوٹو وولف اور کرسچن ہورنر بھی حقیقی کرداروں میں دکھائے گئے ہیں۔
فلم کی شوٹنگ نہایت اعلیٰ ٹیکنالوجی کے ساتھ کی گئی ہے جس میں ایسے کیمرے استعمال ہوئے جو آئی فون چِپ پر بنے تھے اور انہیں اسپیشل طور پر فارمولا کارز میں فٹ کیا گیا تھا۔ ان ریسنگ سینز کو حقیقی فارمولا ون ویک اینڈز پر فلمایا گیا ہے جس سے فلم کی حقیقت پسندی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے ۔ ویژول ایفیکٹس کا کام لندن اور ممبئی کی کمپنی "فرام اسٹور” نے کیا ہے اور مرسیڈیز نے فلم کے لیے چھ اسپیشل ایف1 اسٹائل کارز بھی بنائیں ۔
موسیقی کے حوالے سے ہانس زمر اور اسٹیو مزارو نے مل کر شاندار اسکور ترتیب دیا ہے جس میں کلاسیکل آرکسٹرا اور الیکٹرانک بیٹس کو یکجا کیا گیا ہے تاکہ انسان اور مشین کے درمیان ہم آہنگی کو ظاہر کیا جا سکے۔ ساتھ ہی مختلف معروف فنکاروں جیسے ڈوجا کیٹ، ایڈ شیرن، روزے، ٹیئسٹو اور ٹیٹ مک رائے کے گانے بھی فلم کا حصہ بنے۔
فلم کی مارکیٹنگ بھی بے مثال تھی۔ اس کے پہلے ٹیزر سے لے کر سپر بول اشتہار اور مکمل ٹریلر تک ہر پہلو کو شاندار طریقے سے پیش کیا گیا ہے ۔ مختلف مشہور برانڈز جیسے مرسیڈیز، مک لارن، ای اے اسپورٹس، ٹامی ہیل فگر ہاٹ ویلز اور ہائنیکن نے فلم کے ساتھ اشتراک کیا ہے ۔ یہاں تک کہ ایف ون ویڈیو گیم F1 25 میں بھی اے پی ایکس جی پی کی کار شامل کی گئی۔
فلم کے ہدایتکار جوزف کوسنزکی جنہوں نے "ٹاپ گن: میورک” بھی بنائی تھی نے کہا ہے کہ فلم کو صرف گاڑیوں کے گرد نہیں بلکہ کرداروں کے جذباتی سفر پر مرکوز کیا گیا ہے ۔ پروڈیوسر جیری برک ہائمر نے انکشاف کیا ہے کہ فارمولا ون کو قائل کرنے میں تین سال لگے تاکہ وہ اپنی دنیا کو اس فلم کے ذریعے صحیح طریقے سے پیش کرنے دیں۔ لیوس ہیملٹن جو فلم کے شریک پروڈیوسر اور تکنیکی مشیر بھی ہیں نے کہا ہے کہ ہم چاہتے تھے کہ فلم میں صرف رفتار نہیں بلکہ ایف ون کا روحانی پہلو بھی دکھایا جائے۔
فلم کو تنقیدی طور پر بھی بے حد سراہا گیا ہے ۔ شائقین نے برڈ پِٹ کی پرفارمنس، ریسنگ کی حقیقت پسندی، زبردست سینماٹوگرافی اور جذباتی اسکرپٹ کو خوب سراہا ہے ۔ دنیا بھر میں فلم نے اپنے افتتاحی ویک اینڈ میں 144 ملین ڈالرز کا بزنس کیا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ باکس آفس پر مزید کامیابی حاصل کرے گی۔
’’ایف1: دی مووی‘‘ نہ صرف موٹر اسپورٹس کے دیوانوں کے لیے بلکہ اُن تمام افراد کے لیے ایک متاثرکن کہانی ہے جو جذبے، لگن اور قربانی پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ فلم دکھاتی ہے کہ اصل جیت صرف پوزیشن کی نہیں بلکہ کردار، خلوص اور ٹیم ورک کی ہوتی ہے۔