7 اپریل 2025 کو دنیا بھر میں غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک عالمی ہڑتال کا انعقاد کیا گیاہے۔ اس ہڑتال کا مقصد اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنا اور غزہ میں جاری نسل کشی کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانا ہے۔
بنگلہ دیش میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء اور اساتذہ نے اس عالمی ہڑتال میں بھرپور حصہ لیا ہے ۔ انہوں نے تعلیمی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیاہے۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلباء نے کیمپس میں ریلیاں نکالیں ہیں اور غزہ کے حق میں نعرے بلند کیے ہیں ۔ اسی طرح دیگر تعلیمی اداروں کے طلباء اور اساتذہ نے بھی احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی ہے۔
پاکستان کے شہر کراچی میں تاجر برادری نے فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے تمام مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ آل تاجران سندھ اتحاد کے رہنماؤں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اس عالمی ہڑتال کی مکمل حمایت کا اظہار کیاہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
اسی طرح مختلف مدارس اور جامعات میں فلسطینیوں کےلیے خاص طور پر دعاؤں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دوسری طرف اسی دن اسرائیلی فضائی حملوں میں خان یونس کے ناصر ہسپتال کے قریب صحافیوں کے خیمے کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں دو صحافی شہید اور سات دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حملہ غزہ میں جاری تشدد کی شدت کی عکاسی کرتا ہے۔
عالمی سطح پر مختلف تنظیموں اور ممالک نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جنگ بندی اور اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی طرح مختلف انسانی حقوق کی حفاظت تنظیموں نے بھی اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں نے غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی براری سے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔