وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو انکشاف کیا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے توشہ خانہ سے 140 ملین روپے کے تحائف لے کر دبئی میں فروخت کیے تھے۔
وزیراعظم نے یہ الزام وزیراعظم ہاؤس میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے تحفے لیے اور دبئی میں 140 ملین روپے میں بیچے۔ قیمتی تحائف میں ہیرے کے زیورات، کنگن، گھڑیاں اور سیٹ شامل ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مجھے ایک بار گھڑی بھی ملی جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرائی تھی، مجھے کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی حکومت توشہ خانہ سے رکھے گئے تحائف کی تفصیلات بتانے سے گریزاں تھی۔ اس سے قبل یہ بھی بتایا گیا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ سے قیمتی ہار فروخت کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر انکوائری شروع کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ہار زلفی بخاری کے ذریعے لاہور کے ایک جیولر کو 180 ملین روپے میں فروخت کیا گیا، جبکہ اس رقم کا صرف ایک حصہ توشہ خانہ کو ادا کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں | نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کے لئے درخواست دائر
الزامات کے جواب میں زلفی بخاری نے کہا کہ ہار کی فروخت سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
نجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہار کے حوالے سے کبھی کوئی بات نہیں ہوئی اور الزامات بے بنیاد ہیں۔
فواد چوہدری کا اعتراف کہ عمران خان نے گھڑی بیچی
الزامات کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے حکومت سے گھڑی خریدی جو بیرون ملک سے تحفے میں ملی۔
مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ شہباز شریف کا اصل مسئلہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ عمران خان پر الزامات کیسے لگائے جائیں۔
ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گھڑی کی قیمت چاہے کچھ بھی کیوں نہ ہو اگر یہ میری ہے تو میں وہ گھڑی بیچ سکتا ہوں کسی کو اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
سابق وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ سطحی گپ شپ سے گریز کریں اور قومی مسائل پر توجہ دیں۔