سابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے حکومتی بریفنگ پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ نہ تو معیشت کی درست سمت طے کر سکتے ہیں اور نہ ہی آئی ایم ایف کے طے کردہ اہداف پورے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
حکومتی اقدامات اور منی بجٹ
عمر ایوب نے حکومتی منی بجٹ کی شدید مذمت کی، جو آئی ایم ایف کے مطالبات پورے کرنے کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ سے مہنگائی مزید بڑھے گی اور عوام پر مالی بوجھ بڑھ جائے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے معیشت بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی کا مؤقف
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ وہ حکومت کی مالی بدانتظامی کے خلاف ہیں اور چاہتے ہیں کہ قرضے معاشی اصلاحات کے لیے استعمال ہوں، نہ کہ غیر ضروری اخراجات کے لیے۔ مزید برآں، انہوں نے ملک میں سیاسی استحکام کے بغیر آئی ایم ایف کے پروگرام کو غیر مؤثر قرار دیا۔
عمر ایوب نے حکومت پر آئینی اور قانونی مسائل کے حل میں ناکامی کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کے ساتھ ہونے والے مبینہ ناروا سلوک پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔