صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے بیرسٹر سیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اور بشری بی بی کو کس حیثیت سے خیبرپختونخوا منتقل کیا جانا چاہیے؟
انہوں نے کہا کہ کرپٹ پیرنی اور اس کے شوہر جیل میں نہیں بلکہ خالہ کے گھر میں ہیں لہذا آپ کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ عمران خان اور بشری بی بی کی جیل پہلے سے عالیشان ہے۔
انہوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کے منہ سے خیبرپختونخوا کے قیدیوں اور مریضوں کے لیے کبھی کوئی بات نہیں سنی۔
عظمی بخاری نے مزید کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے کیس عدالتوں میں چل رہے ہیں اور ان کو وہاں سے ریلیف مل رہا ہے۔
اگر آپ کی مرضی کے مطابق عدالتی فیصلے ہوں تو آپ خوش ہو جاتے ہیں، اگر فیصلے آپ کے خلاف ہوں تو آپ انہیں انتقام قرار دیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے بشریٰ بی بی کے دو بار میڈیکل ٹیسٹ کرائے ہیں۔ مریم نواز کے خلاف نفرت اور تعصب کی وجہ سے آپ کی ذہنی حالت خراب ہو چکی ہے۔
ہم انتقامی سیاست کا شکار ہوئے لیکن ہم آپ لوگوں کی طرح روئے نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف سمیت مسلم لیگ (ن) کے درجنوں رہنما جیل گئے لیکن ان میں سے کسی نے بھی جیل انتظامیہ سے نا سہولیات مانگیں اور نا شکایات کیں۔