عمران خان تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوں
اسلام آباد میں بینکنگ کورٹ نے آج جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تفتیشی افسر کے سامنے اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔
درخواست ضمانت میں پی ٹی آئی سربراہ کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو پارٹی کی فنڈنگ میں مالی بے ضابطگیوں سے متعلق کیس میں خان کو گرفتار کرنے سے روکا جائے۔
عدالت نے عمران کی زمان پارک رہائش گاہ سے تفتیش کی درخواست مسترد کر دی
آج، یہ ہدایت اس وقت جاری کی گئی جب عدالت نے قبل از گرفتاری ضمانت میں توسیع کے لیے عمران خان کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی
سماعت کے آغاز پر اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت سے سابق وزیراعظم کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی جب کہ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے طبی بنیادوں پر دو ہفتے کی توسیع کی استدعا کی۔
عمران خان کے وکیل نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو آج کی سماعت کے لیے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی کی۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان نومبر میں وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ ریلی کے دوران اپنی جان پر قاتلانہ حملے کے بعد سے سیاسی طور پر متحرک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | اعظم سواتی جیل سے رہا ہو گئے
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کو گولیاں نہیں ٹکڑے لگے؛ وزیر آباد فرانزک رپورٹ میں انکشاف
سیاسی معاملات
رضوان عباسی نے عدالت سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی معاملات چلا رہے ہیں لیکن عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نہ تو عدالت میں پیش ہوئے اور نہ ہی تفتیش میں شامل ہوئے۔ عدالت سے کہا کہ وہ تفتیشی افسر سے کہے کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ سے لاہور میں زمان پارک کی رہائش گاہ پر جائیں۔
عمران خان کی تحقیقات
جب عمران خان کی تحقیقات سے غیر حاضری کی وجہ پوچھی گئی تو ان کے وکیل نے کہا کہ بہت سی وجوہات ہیں کہ وہ اپنی رضامندی کے باوجود تفتیشی افسر کے سامنے پیش نہیں ہو سکے۔
عمران خان ڈاکٹر کی اجازت پر پیش ہوں گے
انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے ہیں اور جیسے ہی ڈاکٹر انہیں اجازت دیں گے وہ آئی او کے سامنے پیش ہوں گے۔
تفتیشی افسر تفتیش کے لیے لاہور نہیں جا سکتا
اس پر پراسیکیوٹر عباسی نے موقف اختیار کیا کہ تفتیشی افسر تفتیش کے لیے لاہور نہیں جا سکتا۔
رضوان نے عدالت سے خان کی عبوری ضمانت کا فیصلہ واپس لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا عمران خان ٹی وی پر نظر آتے ہیں لیکن عدالتوں میں نہیں۔