ڈیمانڈ پہ اعتماد ووٹ لینا ضروری نہیں
شہباز شریف کے لئے کسی کی ڈیمانڈ پہ اعتماد ووٹ لینا ضروری نہیں
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف خود قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں، ضروری نہیں کہ کسی کے کہنے پر لیں۔
وزیر دفاع کو یقین ہے کہ اگر وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے کہا جاتا ہے تو بھی پارٹی مکمل نمبر کر سکے گی۔
وزیر دفاع کا یہ تبصرہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے اس مطالبے کے پس منظر میں آیا ہے جس میں گزشتہ ہفتے کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم شہباز کو اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا۔ عمران خان کا یہ مطالبہ متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان کی جانب سے مرکز میں مخلوط حکومت چھوڑنے کی دھمکی دینے کے بعد سامنے آیا۔
مرکز کو کوئی خطرہ نہیں
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے مرکز کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ کے وقت سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز موجود ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں | عدالت کا عمران خان کو ممنوعہ فنڈنگ کیس میں حاضر ہونے کے لئے آخری چانس
یہ بھی پڑھیں | سندھ بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے لئے صبر کریں، الیکشن کمیشن
تحریک انصاف کی ایوان زیریں
تحریک انصاف کی ایوان زیریں میں واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ پارٹی 2014 میں بھی رسوائی کے ساتھ اسمبلی میں واپس آئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ اسمبلی میں واپس آتے ہیں تو ایوان کے فلور پر بات کرنا ان کا حق ہے۔
نواز شریف کی وطن واپسی کی تیاریاں
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف پارٹی کی جانب سے ان کی وطن واپسی کے لیے قانونی تحفظ فراہم کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وطن واپسی کی تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی وکلاء نے قانونی تیاریاں مکمل ہونے کی تصدیق کی وہ ملک واپس آجائیں گے۔
توشہ خانہ کیسوں سے داغدار
خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ایک سانحہ تھا کیونکہ ان کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر سزا دی گئی۔ اس کے مقابلے میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ہاتھ توشہ خانہ کیسوں سے داغدار ہیں اور ان کے خلاف لاتعداد مقدمات زیر التوا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جرائم کی ایک لمبی فہرست ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ آج پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے نام فائنل کرے گی۔