سی پیک بزنس ٹو بزنس فیز میں داخل ہونے کے قریب
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کا ملک صنعتی عروج کا مشاہدہ کرنے جا رہا ہے کیونکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پیداواری حکومتی سطح کے مرحلے کے بعد اب بزنس ٹو بزنس فیز میں داخل ہونے والی ہے۔
ملک میں سی پیک اور دیگر چینی منصوبوں کے بارے میں جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حکومت قومی ترقی اور نمو کے لیے مقررہ مدت کے اندر ترجیحی بنیادوں پر سی پیک منصوبوں کو مکمل کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان میں لون حاصل کرنے کے لئے 5 ایپس متعلق جانئے
یہ بھی پڑھیں | سال 2022 میں عمرہ پیکج کتنے کا ہے؟
لائن-1 کا ریلوے منصوبہ پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت
سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں پر بات کرتے ہوئے، شہباز شریف نے کہا کہ مین لائن-1 کا ریلوے منصوبہ پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ رابطے کو یقینی بنائے گا اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے لائن 1 پاکستانی بندرگاہوں کو چین اور وسطی ایشیائی ممالک سے جوڑ کر ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیراعظم نے پاکستان کے شمسی توانائی کے منصوبوں میں مختلف چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کا بھی خیرمقدم کیا۔