نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے پیر کو کورونا وائرس کی پانچویں لہر کی وجہ سے ملک میں اسکولوں کی بندش کا فیصلہ موخر کردیا ہے۔
این سی او سی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کے بارے میں فیصلہ مختلف اداروں کے مثبت کیسز کے ڈیٹا پر کیا جائے گا جس کے لیے تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کی جا رہی ہے۔
این سی او سی نے کوویڈ19 چارٹ کے اعداد و شمار، قومی ویکسین کی حکمت عملی اور ملک بھر میں بیماری کے پھیلاؤ پر تبادلہ خیال کیا اور 10% اور اس سے زیادہ مثبت شرح والے شہروں میں نئے پروٹوکول نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر اور نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال نے کی جس میں اسپیشل اسسٹنٹ پرائم منسٹر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی شرکت کی۔
صوبائی وزراء صحت و تعلیم نے بھی عملی طور پر اجلاس میں شرکت کی اور کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے تناظر میں نان فارماسیوٹیکل انٹروینشنز (این پی آئیز) اور کورونا ایس او پیز کو نافذ کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں | بابر اعظم نے شادی اور سیلری سمیت دیگر اہم سوالات کے جوابات دے دئیے
اس کے علاوہ، سیشن کے دوران اومیکرون کے عالمی اور علاقائی رجحانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
این سی او سی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی بیماری کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے، این پی آئیز کا ایک تازہ سیٹ پیش کیا گیا اور صوبوں کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مزید کہا کہ صوبے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی عمل کے بعد اگلے 48 گھنٹوں میں این پی آئیز کے نئے سیٹ کو نافذ کریں گے۔
‘پنجاب میں کوویڈ 19 کی صورتحال قابو میں ہے’
این سی او سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا کہ صوبے میں وائرس کی صورتحال قابو میں ہے۔
تعلیمی اداروں کی بندش کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے میں 85 فیصد طلباء کو مکمل ویکسین لگائی گئی ہے۔ مزید برآں، انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کی کل آبادی کے 57 فیصد کو ویکسین کی دو خوراکیں مل چکی ہیں۔
انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں۔ یاسمین راشد نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
اس سے ایک دن پہلے، پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے 12 سال سے کم عمر کے طلباء کے لیے سکولوں میں 50 فیصد حاضری کی سفارش کی تھی۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد راس نے کہا تھا کہ پنجاب میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔