پنجاب کے ڈینگی ماہرین کی مدد لینے کا فیصلہ
سندھ حکومت نے جمعرات کو صوبائی محکمہ صحت کے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو تربیت دینے کے لیے پنجاب کے ڈینگی ماہرین کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ مون سون کی بارشوں کے دوران صوبے بھر میں خصوصاً شہر میں ڈینگی اور ملیریا کے کیسز تیزی سے پھیلنا شروع ہو گئے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں فیصلہ چیف سیکرٹری محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا جس میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے ایڈمنسٹریٹر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، سٹی کمشنر محمد اقبال میمن، اسلام آباد کے چیف کمشنر ریٹائرڈ کیپٹن ریٹائرڈ نے شرکت کی۔
ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ پر بریفنگ
اجلاس میں صوبے میں ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں رواں سال اب تک ڈینگی وائرس کے 4,031 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ 9 افراد، تمام کراچی میں اس وائرس سے جاں بحق ہوئے۔
سال 2021 میں ڈینگی کے کل 6,373 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
ڈینگی کے سب سے زیادہ کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے
یہ بھی بتایا گیا کہ ڈینگی کے سب سے زیادہ کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے۔ صرف ضلع مشرقی میں 1397، وسطی میں 857، جنوبی میں 679، کورنگی میں 161، کیماڑی میں 138 اور ضلع غربی میں 106 کیسز رپورٹ ہوئے۔
صوبے کے دیگر اضلاع میں صورتحال کراچی کی طرح تشویشناک نہیں بتائی گئی۔ تھرپارکر میں 175، میرپورخاص، عمرکوٹ اور حیدرآباد میں 31، اور بدین اور ٹھٹھہ میں 26، 26 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ۔
یہ بھی پڑھیں | پنجاب حکومت نے پراپرٹی ٹرانسفر کی فیس ایک فیصد تک کم کر دی
یہ بھی پڑھیں | مسنگ پرسن حسیب حمزہ کی واپسی، اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئ
اسلام آباد کے چیف کمشنر عثمان جو کہ پنجاب میں پرائمری ہیلتھ سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور انسداد ڈینگی اقدامات سے منسلک رہے ہیں، نے پنجاب میں ڈینگی کنٹرول کے حوالے سے اپنے تجربے کو شیئر کیا اور وہاں ڈینگی وائرس کے خاتمے کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔
سندھ میں وائرس کے خاتمے کے لیے
چیف سیکریٹری نے کہا کہ تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں اور لیبارٹریوں سے روزانہ ڈینگی کی رپورٹ لی جائے گی جبکہ ڈینگی کے تمام کیسز کو ایک ڈیش بورڈ پر ریکارڈ کیا جائے گا تاکہ سندھ میں وائرس کے خاتمے کے لیے موجودہ پروگرام کو کامیاب بنایا جاسکے۔