مئی 11 2020: (جنرل رپورٹر) سندھ حکومت جعلی کورونا ٹیسٹنگ کٹا کا استعمال کرنے لگی, معاملہ سامنے آنے پر سندھ حکومت کو برطرف کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا
تفصیلات کے مطابق گرینڈ ڈیماکریٹک الائنس جی ڈی اے نے پیر جوٹھ کے علاقے میں ہونے والی سرکاری ٹیم کی جانب سے کورونا ٹیسٹس رپورٹس کو جعلی قرار دیا ہے اور ساتھ ہی سندھ حکومت کی برطرفی کا مطالبہ بھی کیا ہے
زرائع کے مطابق مقامی ایم پی اے راشد شاہ زہری کا سرکاری ٹیم نے کورونا ٹیسٹ کیا جسے مثبت قرار دے دیا گیا جبکہ ایم پی اے راشد شاہ زہری نے اپنا ٹیسٹ جب کسی نجی ادارے سے کروایا تو وہ منفی آیا
جی ڈی اے کے ترجمان سردار عبد الرحیم نے کہا یے کہ ایم پی اے راشد شاہ راشدی کا کورونا ٹیسٹ مثبت کسی اچھے خاصے منصوبے کے تحت لایا گیا ہے- سندھ حکومت عوام کو بےوقوف بنانا چاہ رہی ہے یہ لوگ ہاکستان کی معیشت کو تباہ کر رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ پیر جوٹھ میں کئے گئے ٹیسٹ جعلی ثابت ہو چکے ہیں- یہ صوبائی حکومت کی وفاق اور پاکستان کے ساتھ دشمنی کا ثبوت ہے
جی ڈی اے کے ترجمان نے کہا کہ ہم سندھ حکومت سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آخر کیا سوچ کر انہوں نے پیر پگاڑا کے خانوادے کو حراساں کرنے کی کوشش کی ہے اور جعلی ٹیسٹ کیا ہے
انہوں نے کہا کہ زرداری اور اس کی پارٹی جلد اپنے ہتھکنڈوں سمیت دفن ہو جائے گی- سردسر عبد الرحیم نے کہا کہ اب ہم سمجھ چکے ہیں کہ سندھ حکومت اپنے ساتھ پاکستان کو بھی ڈبونا چاہتی ہے- اگر ڈوبے گی تو زرداری لیگ ڈوبے گی اور پاکستان تاقیامت زندہ و جاوید رہے گا
دوسری جانب سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کر دیا ہے- وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں کاروباری سرگرمیاں جمعہ ہفتہ اتوار کے علاوہ باقی ایام میں صبح 8 سے شام 4 بجے تک کھلی رہیں گی- جمعہ ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
کاروباری حضرات کو اپنی دکانیں 4 بجے بند کرنے کا کہا گیا ہے تا کہ وہ شام 5 بجے سے شروع ہونے والے سخت لاک ڈاؤن سے پہلے ہی گھروں تک پہنچ سکیں- شام 4 سے 5 بجے تک ایک گھنٹہ کا وقفہ دکان بند کر کے باآسانی گھر تک پہنچنے کے لئے رکھا گیا ہے