سندھ اسمبلی میں تحریک لبیک کی تحریک انصاف کے خلاف سخت کارروائی کی قرارداد منظور
سندھ اسمبلی نے گزشتہ روز منگل کو ایک بار پھر عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والی پرتشدد سرگرمیوں کی مذمت کی اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی پارلیمانی پارٹی کے رہنما مفتی محمد قاسم فخری کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان (ایم کیو ایم-پی) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی جانب سے بھرپور حمایت کی گئی۔
قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے ٹی ایل پی کے قانون ساز نے کہا کہ نہ صرف عام پاکستانیوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا بلکہ لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار نہ صرف فوج پر حملہ کیا گیا بلکہ دفاعی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا گیا۔
یہ بھی پڑھیں | جی اے اے سی کا افغانستانی ائیرپورٹ جدید بنانے کی طرف بڑا قدم
پہلی بار کسی سیاسی جماعت نے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے 9 مئی کو اپنے چیئرمین عمران خان کے کہنے پر تشدد کا سہارا لیا اور نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار کسی سیاسی جماعت نے فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کے ساتھ ساتھ نجی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
ٹی ایل پی رہنما نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے اور عمران خان سمیت قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
اسپیکر آغا سراج درانی نے قرارداد کو ووٹنگ کے لیے ایوان کے سامنے رکھا اور اسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا جبکہ وہاں موجود کسی بھی رکن نے اس کی مخالفت نہیں کی۔