جون 01 2020: (جنرل رپورٹر) ملک بھر میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ میں مزید نرمی کی جائے یا کہ سختی؟ فیصلہ آج ہو گا
تفصیلات کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مستقبل پر اختلاف ہو گیا ہے– بلوچستان اور سندھ حکومت نے سمارٹ لاک ڈاؤن میں نرمی کی مخالفت کی ہے- کہا کہ بڑھتے ہوئے کیسز میں اگر سخت لاک ڈاؤن نا کیا تو حالات کنٹرول سے باہر ہونے کا خدشہ ہے- وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ختمی فیصلہ ہو گا
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے چاروں صوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے بنائے گئے حفاظتی اقدامات اور ایس او پیز پر ع درآمد کےلئے مارکیٹ ایسوسی ایشنز کو بھی اپنے ساتھ شامل کریں اور ان کی مدد لیں- نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے حکومت سے مزید شعبے کھولنے میں مدد مانگ لی ساتھ ہی ساتھ تجویز پیش کی ہے کہ تعلیمی اداروں کو اگست کے آخر تک بند رکھا جائے
زرائع کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اسد عمر کی زیر صدارت اتوار کو منعقد ہوا جس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے دیگر سفارشات کو دیکھا گیا اور دیگر شعبے کھولنے پر تجاویز پیش کی گئیں- اسد عمر نے دکانداروں کو مشورہ دیا کہ وہ نو ماسک نو سروس کی پالیسی پر عمل پیرہ ہوں
اسد عمر نے قومی رابطہ کمیٹی کو کہا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کے منصوبوں پر توجہ دیں- قومی رابطہ کمیٹی کے ارکان کی جانب سے بتایا گیا کہ بلوچستان اور سندھ حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کی بجائے سختی کی حمایت میں ہے- انہوں نے تجویز بھی پیش کی کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے
وفاقی وزیراسد عمر نے حکومت کو کورونا وائرس سے آگاہی کے سلسلے میں بھرپور مہم چلانے کی ہدایت کی- معاون خصوصی صحت ظفر مرزا نے بتایا کہ وزارت صحت کی جانب سے ریٹائرڈ ڈاکٹرز, لاؤنس جاب والے اور آخری سال میڈیکل والے طلباء کو بھی عملی میدان میں لانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے تا کہ موجودہ بحران کی صورتحال سے نکلا جا سکے