سعدیہ دانش گلگت بلتستان کی پہلی خاتون ڈپٹی سپیکر بن گئیں
پاکستان پیپلز پارٹی کی سعدیہ دانش گلگت بلتستان اسمبلی کی پہلی خاتون ڈپٹی سپیکر بن گئی ہیں۔ اپوزیشن کے کسی رکن کی جانب سے اس عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع نہ ہونے کے بعد وہ پیر کو بلا مقابلہ منتخب ہوئیں۔
تفصیلات کے مطابق سعدیہ دانش کو پی پی پی، مسلم لیگ (ن)، جے یو آئی-ایف اور پی ٹی آئی کے فارورڈ بلاک کے ارکان پر مشتمل حکمران بلاک نے گلگت بلدستان کی ساتویں ڈپٹی اسپیکر کے طور پر نامزد کیا تھا۔
گلگت سے تعلق رکھنے والی سعدیہ دانش 2020 میں خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئیں۔ وہ 2009 سے 2014 تک پی پی پی کے ٹکٹ پر رکن بھی رہیں۔
ڈپٹی سپیکر سعدیہ دانش کی سیاست پر ایک نظر
خطے میں پی پی پی کی حکومت کے دوران، انہوں نے 2009 سے 2014 تک وزیر سیاحت و اطلاعات کے طور پر خدمات انجام دیں۔ گلگت بلدستان اسمبلی کے اسپیکر نذیر احمد ایڈووکیٹ نے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا 22 واں اجلاس پیر کو طلب کیا تھا۔
شام پانچ بجے شروع ہونے والے اجلاس میں وزیر اعلیٰ گلبر خان، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کے فارورڈ بلاک کے اراکین نے شرکت کی۔ مقررہ وقت تک جب کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے تو سپیکر نے سعدیہ دانش کو ڈپٹی سپیکر بنانے کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں | حکومت کا 20 ملین اسکول سے باہر بچوں کو تعلیم دلانے کا مشن
بعد ازاں انہوں نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف اٹھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعدیہ دانش نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری، وزیراعلیٰ گلبر خان اور اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب بے نظیر بھٹو پاکستان اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں تو پیپلز پارٹی نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے میدان تیار کیا۔
انہوں نے گلگت بلدستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کام کرنے کا یقین دلایا۔
یاد رہے کہ سعدیہ دانش کے انتخاب کے بعد گلگت بلدستان کو 39 دنوں کے اندر نیا اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیر اعلیٰ مل گیا ہے۔