کیا زیادہ غصہ کرنا دل پر اثر ڈال سکتا ہے؟ ایک حالیہ تحقیق میں زیادہ غصہ کرنے کا ہارٹ اٹیک کے بڑھتے ہوئے خطرے کے ساتھ تعلق بتایا گیا ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی ارونگ میڈیکل سینٹر، ییل اسکول آف میڈیسن، نیویارک میں سینٹ جانز یونیورسٹی اور دیگر اداروں کے محققین نے اس پر تحقیق کی ہے۔ تفتیش کے دوران 280 صحت مند نوجوان بالغوں کو بھرتی کیا گیا اور انہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا: ایک گروپ جو آٹھ منٹ تک بلند آواز میں بولتا اور غیر جانبدار جذباتی حالت کو برقرار رکھتا۔ دوسرا وہ گروہ جنہوں نے ایسے واقعات کو یاد کیا جنہوں نے انہیں غصہ دلایا یا پریشان کر دیا۔
ان دونوں گروپوں پر ایک سو منٹ بعد محققین نے خون کے نمونے لیے اور خون کے بہاؤ اور دباؤ کی پیمائش کی۔ جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق غصہ نے واقعی دل کو متاثر کیا اور خون کی شریانوں کو ڈسٹرب کیا۔ محققین نے بتایا کہ خون کی شریانوں کے پھیلنے کی صلاحیت دوسرے گروپ کے لوگوں میں پہلے گروپ کے لوگوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہو گئی تھی۔
تجزیہ نگاروں نے بتایا کہ خون کی شریانوں کے پھیلنے اور سکڑنے سے خون کی شریانیں سست ہو جاتی ہیں یا جسم کے ان حصوں میں خون کے بہاؤ کو بڑھا دیتی ہیں جنہیں اس کی ضرورت ہوتی ہے۔
تحقیق سے ثابت ہوا کہ بہت زیادہ غصہ کرنا دل کی بیماری، ہارٹ اٹیک، فالج اور گردے کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔