وزیراعظم عمران خان روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی دعوت پر 23 سے 24 فروری تک روس کا دو روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دو طرفہ سربراہی اجلاس وزیراعظم عمران خان کے دورے کی خاص بات ہوگی، جس میں ان کی کابینہ کے ارکان سمیت ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا۔
دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سربراہی اجلاس کے دوران دونوں رہنما توانائی کے تعاون سمیت دو طرفہ تعلقات کی تمام صفوں کا جائزہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں | چین نے امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا؛ امیر ترین ملک بن گیا
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ اسلامو فوبیا اور افغانستان کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بھی وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں جن کی نشاندہی باہمی احترام، اعتماد اور متعدد بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر خیالات کے تبادلے سے ہوتی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور روس کے کثیر جہتی دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان 24 فروری کو دوسری جنگ عظیم میں شہید ہونے والے ہیروز کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے۔ جس کے بعد وزیراعظم دوپہر ایک بجے روسی صدر سے ملاقات کریں گے جبکہ روس کے نائب وزیر خارجہ وزیر اعظم پاکسان کا استقبال کریں گے۔
وزیر اعظم روس کے نائب وزیر اعظم سے بھی ملاقات کریں گے جس میں توانائی امور پر تعاون کیلئے گفتگو ہو گی۔
ملاقاتوں کے دوران وزیراعظم عمران خان پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کریں گے۔ اس کے علاوہ دیگر سیاسی و سماجی شخصیات سمیت روس کے مفتی اعظم سے بھی ملاقات کا سلسلہ ہو گا جبکہ روسی چینل کو انٹرویو بھی دیا جائے گا۔
اس دورے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر، عبدالرزاق داؤد، معید یوسف اور دیگر بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔