وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کو اسلام آباد کے رہائشیوں کے لیے نیا پاکستان قومی صحت کارڈ سکیم کا آغاز کیا اور کہا کہ پاکستان 450 ارب روپے کے اس فلاحی اقدام کے ذریعے دنیا کے لیے ایک مثال قائم کرے گا۔
ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا کہ اس اسکیم کے تحت اسلام آباد، پنجاب، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور تھرپارکر کے تمام خاندانوں کو سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مفت طبی علاج فراہم کیا جائے گا۔
اس کارڈ سے ہر خاندان ایک سال میں 10 لاکھ روپے تک کی صحت کی سہولیات حاصل کر سکے گا۔
انہوں نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا کے سامنے مثال بنیں گے کہ فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، اور دیگر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں بہتری کے لیے ایک اہم لمحہ ثابت ہوگا۔
ل انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس طرح کی سہولت کا آغاز مہنگے طبی علاج کا بوجھ اٹھانے والے لوگوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ایک "تاریخی قدم” ہے۔
یہ بھی پڑھیں | سندھ: بلاول بھٹو نے نئی کچی آبادیوں کے لئے رجسٹریشن سکیم جاری کر دی
وزیر اعظم نے کہا کہ کارڈ کے ساتھ کوئی بھی شخص کسی بھی نجی طبی سہولت میں اپنا علاج کروا سکتا ہے۔
انہوں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا کہ ملک کا نظام صحت صرف "اشرافیہ کی خدمت” کے لیے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اپنی پریکٹس جاری رکھنے کے لیے دیہی علاقوں میں نہیں جاتے تھے، جس کے نتیجے میں وہاں رہنے والے لوگوں کو معیاری صحت کی دیکھ بھال نہیں مل پاتی تھی۔ لوگ اپنا علاج کروانے کے لیے میانوالی سے اسلام آباد اور راولپنڈی جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نوزائیدہ اور حمل کی پیچیدگیوں سے اموات کی بلند شرح کے پیش نظر زچہ بچہ کے پانچ ہسپتال قائم کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ رحمت اللعالمین اتھارٹی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طرز زندگی کو بھی اجاگر کرے گی جنہوں نے غریبوں اور مستحقین سے ہمدردی پر زور دیا۔